لکھنو: ریاستی اسمبلی نے اس بات کی جانکاری دی ہے کہ اترپردیش میں یوگی ادتیہ ناتھ حکومت کے پہلے دو ماہ میں 803عصمت ریزی اور729قتل کے واقعات پیش ائے ہیں۔وزیر برائے پارلیمانی امورسریش کمار کھننہ نے وقفہ سوالات کے دوران کہاکہ’’مارچ15اور مئی9کے دوران 803عصمت ریزی اور729قتل‘799لوٹ مار‘2682اغوا”جبکہ60ڈکیتی کے واقعات پیش ائے ہیں‘‘۔ سماج وادی پارٹی لیڈر نے ایوان میں اس مسلئے کو اٹھاتے ہوئے واقعات کی تفصیلات اور اس کے متعلق اٹھائے جانے والے اقدامات کی تفصیلات طلب کی تھی۔
منسٹر نے جواب میں کہاکہ 67.16فیصدقتل کے واقعات ‘ جبکہ 71.12عصمت ریزی اور52.23فیصد اغوا کے معاملات میں کاروائی کی جاچکی ہے۔انہوں نے مزیدبتایا کہ ڈکیتی کے واقعات میں67.05اورلوٹ مار کے واقعات میں81.88پر کاروائی کی جاچکی ہے۔
منسٹر نے کہاکہ’’ اس کے علاوہ ان مقدمات میں این ایس اے تین ملازمین کے خلاف سخت کاروائی کرتے ہوئے 126کو گینگسٹر ایکٹ اور131غنڈہ ایکٹ کے تحت126لوگوں کو ماخوذ کیاگیا ہے‘‘۔ایس پی رکن پرشانت یادو نے اس کے مقابل پچھلے سال میں پیش ائے واقعات کی تفصیلات طلب کی جس کی تفصیلات منسٹر کے پاس موجود نہیں تھی۔
منسٹر نے جرائم کے پس پردہ وجوہات کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے کہاکہ’’ ہماری حکومت جرائم کو ختم کرنے میں سختی سے نمٹنے میں سنجیدہ ہے اور جو کوئی بھی ہو اس کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔اس سے قبل کے دور میں مقدمہ درج نہیں کئے جاتے تھے۔ مگر ہماری حکومت معمولی واقعات پر بھی ایف ائی آر درج کررہی ہے‘‘۔
جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر رام گویند چودھری( ایس پی) نے کہاکہ حکومت نظم ونسق کی برقراری میں ناکام ہوگئی ہے اور انہوں نے پارٹی کے دیگر ساتھیوں کیساتھ والک اؤٹ کردیا۔کانگریس ( سی ایل پی)لیڈر اجئے کمار للوکچھ اور سوالا ت ایوان میں پیش کرنا چاہتے تھے مگر جواب دینے کے لئے کوئی موجود نہیں تھا۔للو جنھوں نے بھی اپنے ساتھیوں کے ساتھ والک اؤٹ کردیا نے کہاکہ’’اپوزیشن کی آواز کو بڑی اکثریت کے نام پر دبایا نہیں جاسکتا‘‘
You must be logged in to post a comment.