اترپردیش میں پہلے سے دوڑ رہی ہے بلٹ ٹرین‘ سی اے جی کی رپورٹ

اگرہ۔بھارتیہ ریلوے میں ایک ایکسپریس ٹرین 409کیلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے الہ آباداو رفتح پور کے درمیان 116کیلومیٹر کی مسافت محض 17منٹ میں پوری کرلیتی ہے۔

یہ اعداد شمار بھلے ہی آپ کو غیریقینی لگتے ہیں مگر سی ای جی کا حالیہ رپورٹ میںیہ بات سامنے ائی ہے۔

سی اے جی نے جب تین ٹرینوں پریوگ راج ایکسپریس‘ جئے پور آلہ آباد ایکسپریس اور نئی دہلی آلہ آباد ایکسپریس کا ڈاٹا انٹری کا حساب کتا ب دیکھا تو انہیں یہ کافی بے ترتیب دیکھائی دیا۔

سی ای جی نے اپنی جانچ میں پایاکہ ائی سی ایم ایس میں کئی غلط انٹریاں کی گئی ہیں۔ائی سی ایم ایس کے ذریعہ ہی ٹرینوں کی آمد درفت کا تعین کیاجاتا ہے۔

یہ ڈاٹا این ٹی ائی ایس میں بھی دیکھائی دیتا ہے او رغلط اندراج کی وجہہ سے مسافرین کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

سی ای جی نے اپنی رپورٹ میں پایاکہ اس غلط انٹری کی وجہہ سے الہ آباد اسٹیشن پر مسافرین کو ٹرین کی آمد کا غلط وقت دیکھائی دیتا ہے۔

سی اے جی نے اپنی اڈیٹ رپورٹ میں کہاکہ 2016-17کے دوران تین ٹرین کو354‘343اور 144چلایاگیا جس میں انہیں کچھ دن فتح پور سے الہ آباد کے درمیان 116کیلومیٹر کے دوری پوری کرنے کے لئے53منٹ سے بھی کم وقت لگا۔

کسی ٹرین کو اس دوری کو طئے کرنے کے لئے 130کیلومیٹر فی گھنٹہ چلانا ہوگا۔سی اے جی نے پایا کہ 9جولائی2016کو آلہ آباد درنتوایکسپریس صبح5:53کو فتح پور پہنچی اور صبح6:10بی وہ آلہ آباد جنکشن بھی پہنچ گئی۔

اس ڈاٹا کے مطابق درنتو ایکسپریس نے 116کیلومیٹر کی یہ دوری 409فی گھنٹہ کی رفتار سے 17منٹ میں پوری کرلی۔اسی طرح 10اپریل2017کو جئے پور الہ آباد ایکسپریس صبح 5:56کو فتح پور پہنچی جبکہ آلہ آباد پہنچے کا اس کا وقت 5:31منٹ دیکھایاگیا ہے۔

اس دن کے ٹیبل کے حساب سے پتہ چلا ہے کہ ٹرین آلہ آباد 36منٹ کی تاخیر سے پہنچی تھی۔

ایسے ہی ایک معاملے میں پریوگ راج ایکسپریس7مارچ2017کو آلہ آباد 6:50منٹ پر پہنچی جبکہ ٹائم ٹیبل ریکارڈ کے مطابق آلہ آبا د سے ایک اسٹیشن قبل ٹرین7:45کو پہنچی تھی