اترپردیش میں بلز کی ادائی کو لے کر ٹھاکرو اور دلتوں میں تصادم‘ پانچ کی گرفتاری

بی جے پی رکن اسمبلی الکا رائے نے چہارشنبہ کے روز کہاکہ گاؤں کی کچھ عورتوں نے مبینہ طور پر کہا ہے کہ پولیس ٹیم جسکی نگرانی ایس اورسی او کررہے تھے ان کے گھروں پر ائی‘قیمتی سامان اٹھاکر لے گئے اور ان کے ساتھ بدسلوکی بھی کی۔
غازی پور۔ پولیس نے بتایا کہ منگل کے روز غازی پور ضلع کے نوالی گاؤں میں دلت او رٹھاکر سماج کے لوگوں کے درمیان پیش ائے

تصادم میں پانچ لوگ زخمی اور دودوکانوں میں توڑ پھوڑ مچائی گئی ہے۔گاؤں کے مکھیا کے بیٹے اور دوکان مالکین کے درمیان میں پیش ائی بقایہ جات کی ادائی کو لے کر پیش بحث جھگڑے کی اصل وجہہ ہے۔

پولیس کی آمد سے ایک گھنٹہ قبل دونوں گروپ ایک دوسرے پر اینٹ پھینک کر حملہ کررہے تھے اور اس میں کئی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

اس ضمن میں پانچ لوگوں کو گرفتار کرلیاگیا ہے وہیں چہارشنبہ کے روز دو بی جے پی اراکین اسمبلی کی جانب سے دھرنا دئے جانے کے بعد لاپرواہی برتنے کے الزام میں رویتی پورہ پولیس اسٹیشن کے اسٹیشن افیسر( ایس او)کا تبادلہ کردیاگیا ہے‘ بی جے پی اراکین اسمبلی کا دعوی ہے کہ پولیس نے گاؤں کی مکھیا ویملا سنگھ کے شوہر لال بہادر سنگھ اورگاؤں کی مقامی خواتین کے ساتھ ’’ بدسلوکی‘‘ کی ہے اور کئی گھروں میں توڑ پھوڑ مچائی ہے۔

غازی پور ایس پی سومین برما نے کہاکہ ’’ منگل کی رات 8بجے کے قریب ویملا سنگھ کے گھر والی موبائیل ریرچارج کی دوکان پر گئی جو ببلو او رراجو کی ہے‘ جن کاتعلق دلت سماج سے ہے۔ راجو او ر ببلو کی ویملا کے بیٹے پردیب سے بقایا جات پر بحث ہوئے۔بحث فوری طور پر تصادم میں تبدیل ہوگئی‘جس میں دونوں گروہ کے لوگ شامل ہوگئے۔مذکورہ گروپس نے ایک دوسرے پر اینٹوں سے حملہ کیا جس میں پولیس کو بھی نشانہ بنایاگیا‘‘۔

انہو ں نے مزیدکہاکہ ’’ ائی پی سی کی دفعہ323اور353کے تحت درجن بھر نامعلوم گاؤں والوں کے خلاف ایک ایف ائی آر درج کی گئی ہے ۔

اب تک پانچ لوگوں کی گرفتاری عمل میں ائی ہے جن میں دو کا تعلق ٹھاکر طبقے سے ہے جبکہ تین کا تعلق دلت سماج سے ہے۔حالات پر قابو پانے میں ناکامی کی وجہہ سے ایس او ریویتی پورہ کو ہم نے ہٹادیا ہے‘‘۔

چہارشنبہ کے روز بی جے پی کے ایم ایل ایز الکا رائے اور سنیتا سنگھ جن کا تعلق محمد آباد اور جامعہ حلقہ سے ہے ‘نے ایس اور رویتی پورہ رام بہادر چودھری‘ اورقاسم آباد کے سی او کرشنا کانت سارواج کے خلاف احتجاجی دھرنا منظم کیاتھا۔

بی جے پی رکن اسمبلی الکا رائے نے چہارشنبہ کے روز کہاکہ گاؤں کی کچھ عورتوں نے مبینہ طور پر کہا ہے کہ پولیس ٹیم جسکی نگرانی ایس اورسی اوکررہے تھے ان کے گھروں پر ائی‘قیمتی سامان اٹھاکر لے گئے اور ان کے ساتھ بدسلوکی بھی کی۔رائے نے مزید کہاکہ ’’ انہو ں نے پولیس پر مکھیا کے شوہر کے ساتھ مارپیٹ کرنے اور ان کے گھر میں توڑ پھوڑ مچانے کے ذمہ دار بھی ہے۔ پولیس نے پارٹی کے زونل صدر للن سنگھ پر بھی حملہ کیا۔

میں نے حالات کودیکھنے کے بعد موقع پر ایس پی کو طلب کیا۔ اس کے بعد میں نے 3سے 11تک دھرنا دیا‘ بعدازاں ایس پی نے آکر پولیس عہدیداروں کے خلاف کاروائی کا مجھے بھروسہ دلایا‘‘۔غازی پور ایس نے کہاکہ ’’ہم ان الزامات کی جانچ کررہے ہیں‘‘۔