غازی آباد: چلتی ٹرین میں سفر کررہے 48سالہ منور جو دہلی علاج کے لئے جارہی تھے کونامعلوم افراد نے گولیو ں کا نشانہ بنایا۔ہندوستان ٹائمز میں شائع خبر کے مطابق واقعہ غازی آباد میں چہارشنبہ کی رات کو پیش کیا جب منور جنتا ایکسپریس میں دہلی سے اترپردیش کے سہارنپور واپس ہورہے تھے۔ایچ ٹی کو سپریڈنٹ آف پولیس جی آر پی مراد آباد کے کے چودھری نے بتایا کہ’’واقعہ لونی میں شاہادرا اور بہتا کے درمیان میں پیش آیا۔ جب ٹرین لونی پہنچی تو مسافرین نے ٹرین کے ڈبے میں پڑے زخمی شخص کے متعلق عہدیداروں کو اطلاع دی‘‘
۔بتایا جارہا ہے کہ سیٹ کو لیکر معمولی بحث تشدد کا یہ واقعہ پیش آیا۔عینی شاہد لڑکی کے بیان کے مطابق منور کو اس وقت گولی ماری گئی جب وہ برتھ پر سورہے تھے۔ واقعہ کے بعد ملزمین نے ٹرین ک چین کھینچ کر بہتا علاقے میں فرار ہوگئے۔متاثر شخص کے سالے محمد لقمان نے ایچ ٹی کو بتایا کہ’’ کسی نے ہمیں اس بات کی اطلاع دی کہ سیٹ کو لیکر معمولی بحث کا واقعہ پیش آیاتھا‘‘۔منور کو گولی چلائے جانے کی وجہہ سے جڑے پر گہرے زخم ائے ہیں اور جی ٹی بی اسپتال دہلی میں علاج کے لئے داخل کیاگیا ہے۔
غازی آباد ریلوے پولیس سرکل افیسر رنبیر سنگھ نے ایچ ٹی کو بتایا کہ’’ ڈاکٹر نے منور کا اپریشن کیا ہے اور اب اس کی حالت ٹھیک ہے۔لڑکی کے بیان کے مطابق ایک شخص جس کی عمر 20-25سال کے درمیان میں بتائی جارہی ہے نے ریلوے پلیٹ فارم سے برتھ پر سورہے شخص پر گولی چلائی۔ لڑکی سہارنپور کے لئے اپنے والدین کے ساتھ سفر کررہی تھی جو بیان دینے سے اسکو روک رہے تھے۔لڑکی اب بھی ہمیں تعاون کررہی ہے‘‘۔
واقعہ کی اصل وجہہ کا اب تک کوئی پتہ نہیں چلا۔ منورکی بیوی کا کہنا ہے کہ اس کی طبعیت پچھلے دوسالوں سے خراب ہے اور دل کے مرض اوردیگرامراض کے ضمن میں دہلی علاج کے لئے جارہی ہیں۔ ان کی کسی سے دشمنی نہیں ہے۔نامعلوم شخص کے خلاف اقدام قتل کا ایک مقدمہ درج کرتے ہوئے گولی چلانے والے تلاش شروع کردی گئی ہے۔.