اترپردیش انتخابات 2017:بی جے پی کا وعدہ ۔لوجہاد اور چھیڑچھاڑ سے لڑکیوں کو بچانے’’ مخالف رومیو‘‘ اسکاڈ کی تشکیل ‘

میرٹھ: لڑکیوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے والوں کو ’’ رومیو‘‘ سے مخاطب کرتے ہوئے پارٹی سربراہ امیت شاہ نے عوام کو بھروسہ دلایا کہ وہ ایک’’ مخالف رومیو جتھا‘‘ تیار کریں گے تاکہ’’ جوان طالبات کو‘‘ چھیڑ چھاڑ سے محفوظ رکھا جاسکے‘ پارٹی کا کچھ حصہ کااصرار ہے کہ اس طرح کے عمل کا مخصوص دائرے کار بناتے ہوئے ‘ صرف ان لوگوں کو نشانہ بنایاجائے جو ’’ ہندو لڑکیوں‘‘ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرتے ہیں۔

بی جے پی کے نیشنل کوکنونیر سنیل بھارالا نے کہاکہ مذکورہ جتھا صرف اس وقت حرکت میں ائے گا جب کرناٹک میں’’لوجہاد‘‘یعنی ہندو مسلم شادی ‘کے کوئی واقعہ پیش ہو ۔بین مذہبی شادی کے کئی ایک واقعات جس میں جوڑوں کو نشانہ بنانے اور ان پر کڑی نظر رکھنے کے سامنے ائے ہیں۔

بھارالا نے کہاکہ ’’ لوجہادکے ذریعہ معصوم لڑکیوں کو نشانہ بناتے ہوئے انہیں لوٹا جارہا ہے ۔ مظفر نگر فسادات اسی لوجہاد کا نتیجہ ہے‘‘۔پچھلے کچھ سالوں میں میرٹھ کے اندر ایسے گروپس سرگرم ہیں جو اس قسم کے واقعات پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں

اور طلبہ کا کہنا ہے کہ انہیں اب تک مخالف رومیو جتھا کہیں نذر نہیں آیا۔شوبھا سرایواستو فائنل ائیر طالب علم ’’ نوجوان طبقے کو کچھ جگہ چھوڑنے اور تھوڑی آزادی بھی دینا ضروری ہے۔

عوام مقام پر شرافت کو قائم رکھنے کے لئے یہاں پر تشدد کے لئے کوئی جگہ نہیں ہونی چاہئے‘‘۔نرمل انجینئرنگ سال آخر کاطالب علم نے کہا کہ ’’ کوئی جتھا قانون کی نگرانی میں ہونا چاہئے نہ کے سیاسی پارٹی کے‘‘۔

اکٹوبر2014میں بھارتیہ جنتا یو مورچہ ‘ بی جے پی کو یوتھ وینگ نے کیرالا کے کوزیٹوی ایک ہوٹل میں مبینہ توڑ پھوڑ کے بعد دعویٰ کیاتھا کہ مذکورہ ہوٹل میں ’’ غیراخلاقی سرگرمیوں ‘‘ کا مراکز بنا ہوا ہے۔

سال 2015میں خواتین کے گروپ نے یہ فیصلہ کیاکہ ریاست اتر پردیش میں ’’ یوم عشقان‘‘ کے موقع پر عوامی مقامات پر بیٹھی جوڑوں کی تصوئیر لے کر سوشیل نٹ ورکنگ سائیڈس پر پوسٹ کریں گے۔

مہیلا شکتی سماجیک سمیتی ( ایم ایس ایس ایس)‘ جو کہ نوئیڈ ا کا گروپ ہے نے کہاکہ نوجوانوں کی بیہود ہ حرکتوں کو روکنے کی ضرورت ہے۔بی جے پی کے ایک ترجمان نے کہاکہ جتھا قانون کے دائرہ میں رہ کر متعلقہ پولیس اسٹیشن کے تحت کام کریگا۔

انہوں نے کہاکہ ’’ پچھلے دس سالوں سے یہاں پر طالبات کے ساتھ غیرسماجی عناصر کی مسلسل ہراسانی کے واقعات پیش آرہے ہیں ‘ جس کی وجہہ سے امن متاثرہورہا ہے‘‘۔