دیوبند:اترپردیش اسمبلی انتخابات سال 2017میں بھگوا پارٹی کی کامیابی کے بعد اقلیتی برداری کے خلاف زہر اگلنے کے واقعات میں تیزی کیساتھ اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔
تازہ واقعہ میں دیو بندسے بی جے پی کو نو منتخب رکن اسمبلی برجیش سنگھ نے مہابھارت سے اس رشتہ جوڑتے ہوئے تاریخی دیوبند حلقے کو دیوریند کے نام سے تبدیل کرنے بات کہی ہے۔
شمالی اترپردیش کے سہارنپور ضلع کی مسلم اکثریتی والے اسمبلی حلقہ سے کامیابی حاصل کرنے والے سنگھ میڈیا کے سامنے وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ دیوبند جو درالعلوم بڑی اسلامی یونیورسٹی کا مرکز ہے دراصل ہندوؤں کو مقدس مقام ہے اور وہ چاہتے ہیں انہیں اپنا کھویا مقام واپس دیاجاسکے۔
انڈین ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے سنگھ نے کہاکہ ’’ دیوبند صرف ایک خیال ہے جبکہ یہ شہر ہمیشہ دیوورانڈ کے نام سے ہی مشہور ہے۔
ہمارے پاس مہابھارت کے راکھانڈے یہاں ہے اور پانچ پانڈو نے بھی دیو ورانڈ میں پوجا کی ہے ۔ یہا ں تک کہ جار والا نام کاگاؤں حقیقت میں یکش والا ہے اور اسی مقام پر جہاں ’یکشا ‘ یودیشٹرکے لئے ایک سوال بھی ہے‘‘۔
انہوں نے اپنے خیال کو مزید مضبوطی سے پیش کرتے ہوئے کہاکہ ’’ میری مسلم بہنیں مودی جی کے ساتھ ہیں اور وہ چاہتی ہیں کہ تین طلاق بند ہو‘‘۔