تروپتی:نومنتخب نائب صدر جمہوریہ ہند وینکیا نائیڈو نے پیر کے روز کہاکہ وہ نائب صدر کے عہدے کا پاس ولحاظ برقرار رکھیں گے ‘ کیونکہ کا ان کاتقرر ہندوستان کی پارلیمانی جمہوریت کی ایک خوبصورت مثال ہے۔یہاں پر لارڈ وینکٹیشوار مندر میں پوجا کے بعد نائب صدر نے کہاکہ وہ پارلیمنٹ کے ان تمام اراکین کا شکریہ ادا کرتے ہیں جو مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے کے باوجو د پارٹی سے بالاتر ہوکر ان کا تائید وحمایت کی ۔
انہوں نے مزیدکہاکہ ’’ اب میں بی جے پی کا نہیں ہوں‘ میرا کسی سیاسی جماعت سے اب کوئی تعلق نہیں ہے۔ میں نے وزرات اورپارٹی سے استعفیٰ دیدیا ہے اور اگلے دو تین دنوں میں ممبر آف پارلیمنٹ کے عہدے سے بھی مستعفیٰ ہوجاؤں گا۔ اس عہدے پر منتخب ہونے کے بعد میں ادارے کا پاس ولحاظ اور اس کی اہمیت کو برقرار رکھوں گا۔ یہ تمام سارے ملک کی عام کے پیار ومحبت ‘ اور وزیراعظم نریندر مودی کے علاوہ دیگر سیاس پارٹیوں کے لوگوں کی چاہت کا نتیجہ ہے‘‘۔
انہوں نے اپنے مندر دورے کو ایک غیر سیاسی قراردیتے ہوئے کہاکہ آج سے میری زندگی کے نئے باب کی شروعات عمل میںآنے جارہی ہے۔انہوں نے کہاکہ ’’ یہ میری ذمہ داری ہے اور میں بہتر کرونگا۔یہ تمام لارڈ وینکٹیشوار ا کی مہربانی ہے۔ میں جب کبھی یہاں پر آتا ہوں تو کافی متاثر ہوکر یہا ں سے جاتا ہوں۔یہ سب ان کا مہربانی کا نتیجہ ہی ہے ورنہ میں تو ایک کسان خاندان کا معمولی شخص تھا جس کی اس عہدے تک رسائی ممکن نہیں تھی۔نائیڈو کو 516ووٹ ملے جبکہ ان کے مخالف امیدوار گوپال کرشنا گاندھی کو244ووٹ حاصل ہوئے۔
نائب صدر جمہوریہ کی حیثیت سے نائیڈو اگست 11کو حلف لیں گے او راسی روز اپنے دفاتر کا جائزہ بھی حاصل کریں گے۔ موجودہ نائب صدر جمہوریہ ہند حامد انصاری کی معیاد 10اگست کو ختم ہوگی۔ انصاری نے دو معیاد سال2007سے 2017تک پورے کئے ہیں۔