اب ایک او رٹھاکر‘ بی جے پی کے ایک رکن اسمبلی نے گوڈسے کی تعریف کی

بھوپال۔ گوڈسے کی حب الوطنی کے متعلق پرگیا سنگھ ٹھاکر کے تبصرے کے خلاف ایسا لگ رہا ہے بی جے پی نرم رویہ اختیار کررہی ہے۔

یہاں تک معاملہ اب ختم نہیں ہواہے اور ٹھاکر نے گوڈسے کی حمایت میں بیان جاری کیاہے۔

اندور کے مہاؤ سے تعلق رکھنے والے رکن اسمبلی اوشا ٹھاکر نے چہارشنبہ کے روز ایک پریس کانفرنس میں وہی باتیں دہرائیں جو پرگیا سنگھ ٹھاکر نے دوہفتے قبل کہاتھا۔

پیغام صاف ہوگیا ہے کہ پارٹی نے ایسا کرنے والوں کے خلاف جو کاروائی کی دھمکیاں دی تھیں وہ صرف آنکھوں میں دھول جھونکنا تھا۔

اوشاٹھاکر نے
کہاکہ ”گوڈسے ایک حب الوطن تھا‘ ملک کے متعلق کافی فکر مند تھا“۔

ہمیں جن حالات میں مہاتماگاندھی کا قتل ہوا ہے ان کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔

مذکورہ پارٹی یقینا دوسری طرح سے سونچ رہی ہے۔

اوشا ٹھاکر نے تین سال قبل اس وقت سرخیاں بٹوری تھیں جب انہوں نے نوارتری میں مسلم نوجوانوں کی شرکت پر امتناع کا اعلان کیاتھا۔

پرگیا کی طرح موٹر بائیک چلانے والے اوشا کوئی بھی الفاظ ادا کرنے سے قبل اس کو زہر میں ڈبوکر بات کرتی ہیں ایسا لگتا ہے۔۔

مئی 16کے روز گوڈسے کو حب الوطن قراردیتے ہوئے پرگیا نے پارٹی کے لئے ایک نئی الجھن پیدا کردی تھی۔

بی جے پی صدر امیت شاہ نے وجہہ بتاؤ نوٹس نہ صرف پرگیا کے خلاف بلکہ دیگر تین کرناٹک کے اننت کمار ہیگڈے اور نالینی کتیل کے علاوہ مدھیہ پردیش میڈیا سل کے انچارج انل سومیترا کے خلاف جاری کی تھی۔

دس دن میں جواب دینے اور معاملہ کو ڈسپلن کمیٹی کے سپرد کرنے کا بھی استفسار کیاگیاتھا۔ اس بیان پر وزیراعظم نریندر مودی نے پرگیاکو کبھی معاف نہ کرنے کی بات بھی کہی تھی۔

نئے لوک سبھا اراکین سے ملاقات کے دوران مودی کو مبارکباد پیش کرنے کے دوران پرگیا سنگھ کو ان کی جانب سے نظر انداز کرنے کا ایک ویڈیو بھی تیزی کے ساتھ سوشیل میڈیا پر وائیرل ہوا ہے