ائی پی ایس سنجیو بھٹ نے کہا’’ اگرپارلیمنٹ میں اللہ اکبر کا نعرہ لگایاگیا تو ہمارا ردعمل کیا ہوگا؟‘‘

نئی دہلی : اے بی پی کی خبر کے مطابق شری رام ناتھ کوئند کے بطور 14صدر جمہوریہ ہند حلف لینے کے بعد پارلیمنٹ کے سنٹرل حال میں میں موجود بی جے پی کے کچھ اراکین پارلیمنٹ نے ’ جئے شری رام‘ اور ’بھارت ماتا کی جئے‘کے نعرے لگائے۔

ٹائمز آف انڈیا کی خبر کے مطابق ’ مذکورہ نعرے بی جے پی کے اراکین پارلیمنٹ نے لگائی اور ان نعروں کو سنٹرل حال سے باہر آتے ہوئے مہمانوں نے سنا جنھیں حلف برداری تقریب میں مدعو کیاگیا تھا۔سال2014میں وزیراعظم حلف لینے کے بعد نریندر مودی نے کہاتھا کہ’’ یہ ڈیموکریسی کا مند ر ہے‘‘۔

ڈیموکرسی کا اس مندر میں مذہب نعرے لگانا پرجبکہ یہاں پر مختلف عقائد کے لوگ بستے ہیں کئی سوالات اٹھ رہے ہیں۔اس حرکت پر میڈیا اور اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے شدید تنقید کی جارہی ہے ان کا کہنا ہے کہ ایک مخصوص مذہب کی نعرے بازی پارلیمنٹ اور وزیر اعظم کے دستوری عہدے کے وقا ر کو متاثر کرتی ہے۔

سنجیو بھٹ سابق ائی پی ایف افیسر جنھوں نے مودی انتظامیہ پر سال2002کے گجرات فسادات پر کاروائی کی تھی نے اس پر کہاکہ’’ اگر پارلیمنٹ میں اللہ اکبر ‘ اللہ اکبر کے نعرے لگائے گئے تو ہمارا ردعمل کیاہوگا‘‘