نرملا ستیا رامن نے یہ بھی کہا کہ فضائیہ حملے اور مجوزہ لوک سبھا الیکشن کے درمیان کوئی تعلق نہیں ہے۔
نئی دہلی۔پاکستان کے بالا کوٹ میں فبروری 26کے روز مارے گئے جیش کے دہشت گردوں کے اعداد شمار فراہم کرنے سے منگل کے روز وزیردفاع نرملا سیتا رامن نے صاف انکا رکردیا۔
ہندو کی خبر کے مطابق انہوں نے رپورٹرس سے کہاکہ ’’مذکورہ خارجی سکریٹری ( وجئے گوکھلے) نے کوئی ایک تعداد نہیں دیا ہے۔ انہوں نے ایک بیان دیاتھا۔ یہ حکومت ہند کاموقف ہے‘‘۔
مذکورہ فضائیہ حملے اس واقعہ کا ردعمل تھا جس میں14فبروری کے روز کشمیر کے پلواماں میں سی آر پی ایف کے قافلے پر ہوئی حملہ تھا‘ جس میں چالیس سپاہی شہید ہوگئے تھے۔
پیر کے روز ائیر چیف مارشل بی ایس دھانوا نے کہاکہ انڈین ائیر فورس نے سرحدپار فضائیہ حملے میں ہونے والی اموات کے اعداد وشمار بتانے کے موقف میں نہیں ہے۔ انہو ں نے کہاکہ مذکورہ حکومت آپ کو یہ تعدادفراہم کرے گی۔
اتوار کے روز بی جے پی صدر امیت شاہ نے دعوی کیاکہ اس حملے میں 250دہشت گرد مارے گئے ہیں۔سیتارامن نے اس سوال کو بھی نظر انداز کردیا جس میں استفسار کیاگیاتھا کہ ہندوستان کیا جہاں پر حملہ کیاگیاہے وہاں کے سٹیلائٹ تصوئیریں جاری کرے گا۔
مذکورہ ڈیفنس منسٹر نے کہاکہ ’’ جی ‘ میں فی الحال نہیں کہہ سکتی‘‘۔سیتا رامن نے کہاکہ بالاکوٹ میں حملہ میں کوئی ملٹری ایکشن نہیں تھا‘ مگر یہ ایک’’ اشارہ تھا‘‘ کہ ہندوستان نے جیش محمد کے کیمپوں پر حملے کا فیصلہ کیاہے۔
انہوں نے کہاکہ ’’ ہم یقین دلاتے ہیں کہ کوئی بھی عام شہری اس حملے میں متاثرہوا ہے‘‘۔منسٹر نے یہ بھی کہاکہ نیشنل ڈیموکرٹیک الائنس اور اس وقت کی یو پی اے حکومت نے پاکستان میں موجودہ دہشت گرد وں کے تربیتی کیمپوں کے شواہد پیش کئے تھے ۔
تاہم پاکستان نے ان دہشت گردوں کو ختم نہیں کیاتھا۔اے این ائی کی خبر کے مطابق نرملا ستیا رامن نے یہ بھی کہا کہ فضائیہ حملے اور مجوزہ لوک سبھا الیکشن کے درمیان کوئی تعلق نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ ’’ الیکشن اور فضائیہ حملوں کے درمیان میں کوئی تعلق نہیں ہے۔
یہ ہندوستان کے خلاف پاکستان میں کی جانیو الے دہشت گردانہ کاروائی کی منصوبہ بندی کے متعلق خفیہ جانکاری کی بنیاد پر کی گئی کاروائی ہے‘‘
اپوزیشن لیڈران بشمول مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی ‘ اور کانگریس لیڈر نوجوت سنگھ سدھو نے استفسار کیاتھا کہ آیا فضائیہ حملوں کا تعلق کہیں انتخابات سے تو نہیں ہے جو اپریل او رمئی میں منعقد ہونے والے ہیں۔
مذکورہ قائدین نے حکومت سے فضائیہ حملوں کی تفصیلات بھی مانگی تھی۔پیرکے روز سدھو نے ٹوئٹ کے ذریعہ پوچھاتھاکہ ’’ تین سو دہشت گرد مارے گئے‘ ہاں یا نہیں؟‘‘۔ پھر منشاء کیاتھی؟۔ کیا آپ نے دہشت گردوں کی صفائی کی یادرخت اکھاڑے؟ یہ ایک انتخابی حربہ تو نہیں تھا؟۔