ائی ایس گرفتایوں سے قبل عہدیداروں نے امروہا کے گھروں کی سروے کیاتھا

ملزم کے گھر والوں نے کہاکہ راکٹ لانچر نہیں بلکہ ٹرولیز میں استعمال ہونے والا ہائیڈرولک جیاہے۔ گرفتاری کے بعد این ائی اے نے کہاکہ سہیل امروہا کے ایک مدرسہ میں پڑھاتا تھا‘اس کے رشتہ داروں اور مختلف مدرسوں کے متعلق جانکاری رکھنے والوں کو اس کے متعلق معلومات نہیں ہیں

امروہا۔کرسمس سے ایک ہفتہ قبل لوگوں کا یہ دعوی ہے کہ میونسپل سروے کرنے والے اترپردیش کو امروہاٹاؤن میں مولانی محلہ کالونی اور پڑوس کے علاقوں میں دیکھا گیا۔ ان لوگوں نے کچھ گھروں کی تصاویر لئے یہاں تک کہ مقامی کونسلر نے کہاکہ اس طرح کا کوئی سروے مقرر نہیں کیاگیا ہے۔

ڈسمبر26کے روز این ائی اے افسروں کی ایک ٹیم مقامی پولیس کے ہمراہ مولانا محلہ کے’ سروے کئے گئے‘‘گھروں پر دھاوے انجام دئے اور مفتی سہیل اسلامک اسٹیٹ ماڈیول کے مبینہ ماسٹر مائینڈ کو گرفتار کیا ۔

ٹھیک اسی طرح پڑوس کی قاضی زادہ کالونی میں بھی دھاوا کیا ‘ مذکورہ ایجنسی نے سہیل کے مبینہ ساتھی کے طور پر وہا ں سے اٹورکشا ڈرائیور محمد ارشاد کو گرفتار کیا۔

این ائی اے کے مطابق دونوں کو امروہا ‘ ہاپور‘ اور دہلی کے سلیم پور سے دیگر اٹھ لوگوں کے ساتھ حرکت الحرب اسلام اور دعوۃ اسلامی سے مبینہ تعلقات کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔

این ائی اے نے دعوی کیا کہ ان گرفتاریو ں سے سلسلہ وار دہشت گرد حملوں کو ناکام بنایا گیا ہے اور بڑے پیمانے ہتھیاراو ر اسلحہ اور یہاں تک کے ایک راکٹ لانچر بھی ضبط کیاگیا ہے۔

سہیل کے رشتہ دار اور امروہا میں ان کے پڑوسی کہہ رہے ہیں ایک ماہ سے زائد عرصہ ہوا اسے یوپی کے گاؤں میں آیا اس کے کبھی دیکھا نہیں۔اس کے ایک روم کچن کا آبائی گھر ہے جومحلہ کالونی کے آخر میں ہے۔چالیس سال قبل والد کے دہلی میں جعفر آباد منتقل ہونے کے بعد امروہا میں سہیل کے چچا ہی رہتے ہیں۔