ائی ایس ائی کے لئے جاسوسی کے الزام میں11کے بشمول ایک بی جے پی کارپوریٹر گرفتار

بھوپال:مدھیہ پردیش اینٹی ٹررسٹ اسکوڈ ( اے ٹی ایس )کو اس وقت ایک بڑی کامیابی ہاتھ لگی جب اس نے ایک بڑا گروہ کا پردہ پاش کیاجو مبینہ طور پر ائی ایس ائی کے لئے جاسوسی کرتے ہوئے فوجی سرگرمیوں کی اطلاعات فراہم کررہا تھا۔

اس میں ایک برسراقتدار ایک بی جے پی کارپوریٹر کے رشتہ دار بھی شامل ہے ۔ مدھیہ پردیش اے ٹی ایس چیف سنجیو شامی نے میڈیا کو بتایا کہ ’’ دولوگوں کو نومبر2016میں جموں سے گرفتار کیا گیا ‘ جنھوں نے جاسوسی کے متعلق کئے خلاصہ کئے۔

انہیں ستنا کے ساکن ایک شخص سے فنڈز فراہم کئے جارہے تھے ۔ گولیار سے پانچ‘ بھوپال سے تین ‘ دو جبل پور اور ایک ستنا سے جنھیں گرفتار کرلیاگیا ہے‘‘۔

انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق کانگریس چیف ارون یادو نے کہاکہ ’’ گرفتار شدگان میں سے ایک جیتند روارڈ 58کی موجودہ کارپوریٹر کے شوہر واندانہ ستیش یادوکا بھائی ہے ۔

اور یونین منسٹر نریندر تھومر اور مدھیہ پردیش کے وزیر مایا سنگھ کا قریبی بھی ہے‘‘۔شامی نے کہاکہ ملزمین انٹرنٹ فون کالس کو سلیولر نٹ ورک میں تبدیل کرتے ہوئے بیرونی ممالک میں رہنے والے لوگوں کا ہندوستان میں رابطہ قائم کرنے کاکام کررہے تھے۔

انہوں نے کہاکہ ’’ گرفتار ہوئے افراد پر مدھیہ پردیش میں فوج ‘ فضائیہ کی جانکاری بھی فراہم کرنے کا الزام ہے ۔ ٹیلی کام کمپنیوں اور اس کے عہدیدار بھی تحقیقات کے دائرے میں ہیں۔
شامی نے کہاکہ ’’ ہم نے گیارہ لوگوں کے پاس سے سینکڑوں سیم کارڈس ضبط کئے ہیں‘ جو مدھیہ پردیش مختلف ٹاؤن میں علیحدہ ٹیلی فون اکسینج چلانے کاکام کررہے تھے۔ٹیلی کام ملزمین کے رول کابھی اس میں جائزہ لیاجارہا ہے اور آنے والے وقت میں مزیدگرفتاریاں ممکن ہیں‘‘

جنوری میں اترپردیش اے ٹی ایس نے اسے طر ح کا اکسینچ چلانے والے گیارہ افراد کو گرفتار کیاتھا۔دہلی کے مہرولی کے ساکن گلشن سین کو بھی اترپردیش اے ٹی ایس نے گرفتار کیاتھا جس کا مطلب دونوں ریاستوں کے گروہ کے درمیان میں تعلقات میں یکسانیت ہے۔

دونوں کے کام کرنے کا طریقہ کار بھی ایک جیسا ہی ہے۔