لامبی( پنجاب) ارویندر کجریوال پر مبینہ الزامات عائد کرتے ہوئے مرکزی وزیر ہر سمرت کوربادل نے ہفتے کے روز کہاکہ عام آدمی پارٹی ( عآپ) کے دہشت گردوں کے ساتھ تعلقات ہیں اور ان کی سرگرمی سے صاف ظاہر ہوتا کہ ہے پاکستان کی خفیہ ایجنسی ائی ایس ائی( انٹر سرویس انٹلیجنس) ان کی پارٹی کی کفالت کررہی ہے۔
Aftr 30-yrs thr ws blast in Punjab,Kejriwal having dinner&breakfast with Babbar Khalsa,clear indication ISI sponsors Kejriwal-Harsimrat Kaur pic.twitter.com/wThXYnRjBo
— ANI (@ANI) February 4, 2017
انہوں نے دعویٰ کیاکہ ایس اے ڈی ۔ بی جے پی حکومت دوبارہ اقتدار میں ائے گی انہوں نے مزیدکہاکہ کجریوال اور ان کی کیڈر نے قومی راجدھانی کے لئے کچھ نہیں کیا اور اب پنجاب کو تباہ کرنے کی سونچ رہے ہیں۔‘‘
Punjab wants govt that coordinates wth centre not one that hs issues with centre everyday,certainly not one that ruined Delhi-Harsimrat Kaur
— ANI (@ANI) February 4, 2017
کور نے کہاکہ ’’ جس قسم کی کجریوال جی سیاست کررہے ہیں اس سے ظاہر ہے کہ وہ دہشت گردوں کے ساتھ ملے ہوئے ہیں اورشدت پسندی کو فروغ دے رہے ہیں۔ وہ ریاست کا امن وسکون متاثر کرنا چاہا رہے ہیں۔ تیس سال بعد پنجاب میں بم دھماکہ ہوا۔
ان کے ارکان پارلیمنٹ لوگوں کو تشدد کے لئے بھڑکا رہے ہیں۔کجریوال جی براہ راست ببر خالصہ کے ساتھ لنچ کرتے ہیں اور یہ واضح ہے کہ ببر خالصہ کو ائی ایس ائی مدد کررہی ہے ‘‘۔
انہوں نے پرزور انداز توقع ظاہر کی کہ اکالی دل اور بی جے پی حکومت کو مکمل اکثریت ملے گی ‘ کور نے مزیدکہاکہ پنچاب کی عوام چاہتی ہے کہ جو مرکز میں اتحادی حکومت ہے وہی ریاست میں بھی ہو تاکہ ریاست کی بھلائی ہوسکے
۔انہوں نے اے اے پی کو طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ ’’ مرکز کے ساتھ جس کا ہمیشہ جھگڑا رہتا ہے اسے لوگ پسند نہیں کرتے‘‘۔تاہم‘ پنجاب میں ریاستی انتخابات کے دوران 11:30صبح تک 14فیصد رائے دہی ہوئی ہے۔
سخت ترین سکیورٹی انتظامات کے درمیان ریاست پنجاب میں آج صبح سے 1,145امیدواروں کے لئے 117حلقوں میں رائے دہی شروع کی گئی ہے۔پہلے مرحلے کی رائے دہی شام5بجے اختتام کو پہنچے گی۔
رائے دہی کے لئے تقریبا 2کروڑ رائے دہندے اس میں حصہ لیتے ہوئے 1,145بشمول81خاتون امیدواروں کے لئے22,615مراکز قائم کئے گئے ہیں۔ ریاست کے 100حساس مراکز اور 5,500پاکٹس میں سخت حفاظتی انتظامات انجام دئے گئے ہیں تاکہ آزادنہ او رمنصفانہ رائے دہی کا انعقاد عمل میں لایاجاسکے۔