کوٹائم۔ کانگریس اور متعدد دیگر سیاسی پارٹیاں بھلے ہی راشٹریہ سویم سیوک سنگھ( آر ایس ایس) کی نکتہ چینی کرتی ہوں‘ لیکن سپریم کورٹ کے سابق جج کے تھامس کا خیال ہے کہ ائین جمہوریت اور فوج کے بعد ملک آر ایس ایس کی وجہہ سے ہی محفوظ ہے۔
جسٹس تھامس نے کوٹایم میں آر ایس ایس کے ایک تربیتی کیمپ میں آر ایس ایس کے رضاکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ’ ملک کے ائین ‘ جمہویرت اور فوج کے بعد آر ایس ایس ہی وہ عظیم ادارہ ہے ‘ جس کی وجہ سے ملک کے باشندے محفوظ ہیں او ر سکیولرزم کے خیال کو مذہب سے الگ نہیں کرنا چاہئے۔ بی جے پی کے ترجمان سنبت پاترا نے آج ٹوئٹر پر 80سالہ سابق جج کے خیالات کو شیئر کیا۔
جسٹس تھامس نے اپنے خطاب میں آر ایس ایس کے قصیدے پڑھتے ہوئے کہاکہ ایمرجنسی سے ملک کو آزادی دلانے کا کریڈڈ کسی کو دیاجاناچاہئے تو اس کا کریڈیٹ آر ایس ایس کو دہی دوں گا۔عدالتی اور سماجی اصلاحات کے لئے 2007میں پدمابھوشن یافتہ جسٹس تھامس نے کہاکہ آر ایس ایس کی شاخوں میں رضاکاروں کا ڈسپلن سکھایاجاتا ہے۔
رضاکاروں کو ملک او رمعاشرے پر ہونے والے حملے کے وقت ملک کی حفاظت کے مقصد سے جسمانی تربیت بھی دی جاتی ہے۔ جسٹس تھامس نے سابق کانگریس صدر سونیاگاندھی کو خط لکھ کر سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے قاتلوں کو معاف کرنے کی اپیل کی بھی کی تھی۔
انہوں نے کہاکہ ائین میں مذہب کا پانچواں مقام ہے۔ مذہب کے بنیادی حقوق صرف ذاتی بنیادی حقوق کے تحت آنے چاہیں۔ جسٹس تھامس نے کہاکہ اقلیتوں کو عدم تحفظ کا احساس تبھی ہوتا ہے جب وہ ان حقوق کا مطالبے کرنے لگتی ہیں ‘ جو اکثریتی طبقے کے پاس نہیں ہیں۔