ایسا پہلی مرتبہ ہو ا ہے کہ دونوں طرف سے ادارہ جاتی انتظامات توانائی میں تعاون کے لئے کئے گئے ہیں حالانکہ ان کے پاس متعدد مسائل ہیں جو جوابی دہشت گردی اور سرحدی تنازعات پر مشتمل ہیں
نئی دہلی۔ ہندوستان اور چین مشترکہ ٹریڈ کے معاملات پر ایک ساتھ کام کررہے ہیں‘ جس میں تیل او رگیس کی خریدی میں تعاون شامل ہیں جو امریکہ کی جانب سے ایران کے تین کی درآمد پر روک کے بعد اٹھائے گئے اقدامات میں سے ایک ہے‘ ان معاملات کی راست جانکاری رکھنے والوں نے یہ بات بتائی ہے۔
عہدیدار جس نے شناخت ظاہر کرنے سے انکار کرتے ہوئے یہ بتایا کہ کوششیں دنیا کے دوسرے او رتیسرے تین درآمد کرنے والے کی تشکیل کے طور پر کئے گئے ہیں تاکہ مشترکہ طور پر توانائی میں تعاون کیاجاسکے جو کہ ایک اہم علاقہ ہے جہاں سے پرڈیوسرس کو بہترین قیمت ادا کی جاسکے گی۔
مارچ کے مہینے میں لی فانرانگ‘ ڈپٹی چیف چین قومی انرجی انتظامیہ کے دہلی دورے کے بعد سے دونوں فریق ائیل او رگیس پر مشترکہ طور سے کام کررہے ہیں۔
ایسا پہلی مرتبہ ہو ا ہے کہ دونوں طرف سے ادارہ جاتی انتظامات توانائی میں تعاون کے لئے کئے گئے ہیں حالانکہ ان کے پاس متعدد مسائل ہیں جو جوابی دہشت گردی اور سرحدی تنازعات پر مشتمل ہیں۔
ایک سرکاری افیسر نے مندرجہ ذیل اشارہ دیا ہے کہ”ایک میٹنگ پٹرولیم اور قدرتی گیس سکریٹری ایم ایم کٹی اور نائب وزیربرائے چین قومی انرجی انتظامیہ لی فانرنگ کے درمیان مارچ26کے روز نئی دہلی میں ہوئی جس میں ائیل او رگیس کے شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کیاگیا“۔
حالیہ دنو ں میں اقوام متحدہ کی جانب پاکستانی نژاد جیش کے سربرہ مسعود اظہر کو بین الاقوامی دہشت گردو ں کی فہرست میں شامل کئے جانے پر اس مرتبہ چین نے روک نہیں لگایا جو اس معاہدہ کی وسعت کی طرف ایک بڑا اشارہ بھی مانا جارہا ہے