ائیر ٹیل کسٹمر کیئر کے مسلم ٹیکنینش سے سروس لینے سے انکار

سوشیل میڈیا پر تیکھی بحث کا آغاز‘ائیرٹیل کو وضاحت پیش کرنی پڑی
لکھنو۔ لکھنو میں ایک لڑکی کے ٹوئٹ سے ہندو ۔ مسلم معاملے پر زبردست بحث کا آغاز ہوگیا ہے ‘ بات یہاں تک پہنچی کہ ائیر ٹیل کو اس معاملے پر اپنی وضاحت دینی پڑی۔

https://twitter.com/pooja303singh/status/1008642898987048961

دراصل لکھنو کی ایک مینجمنٹ پروفیشنل نے پیر کو ایک مسلم ائیر ٹیل ٹیکنیکل نمائندے سے خدمات لینے سے صرف اس لئے انکار کردیا ‘ کیونکہ وہ ایک مسلم تھا۔ دیکھتے ہی دیکھتے یہ معاملہ سوشیل میڈیا پر وائیرل ہوگیا۔

خبر کے مطابق لکھنوکی پوجا سنگھ نامی ایک لڑکی نے ائیر ٹیل ڈش نٹ ورک کوکنکشن سے متعلق مسئلہ کے لئے پیرکی دوپہر کی دوپہر تقریبا تین بجے ائیر ٹیل کسٹمر کیئر پر فون کیا۔ اس پر نٹ ورک ایکزیکیٹو شعیب نے پوجا سنگھ کو مدد کی ۔

اس پر پوجا نے اپنے ٹوئٹر اکاونٹ پر لکھاکہ شعیب ‘ کیونکہ آپ ایک مسلم ہواور مجھے آپ کے کام پر بھروسہ نہیں ہے ‘ اس لئے آ پ سے گذارش ہے کہ کسی ہند کو مجھے مدد کرنے کے لئے کہیں۔ ابتداء میں ائیر ٹیل نے پوجا سنگھ کی گذارش پر ایک سکھ نمائندے گگن جوت کو ذمہ داری سونپ دی۔

حالانکہ پوجا ک اس تبصرے کے سبب ٹوئٹر پر تیکھی بحث ہوگئی۔ بڑی تعداد میں لوگوں نے اس شدت پسندی کورد کردیا‘ وہیں کچھ لوگ ایسے بھی تھے جو پوجا کی حمایت میں کود پڑے۔

معاملہ بڑھتا دیکھ کر ائیر ٹیل نے پوجا کو جواب دیاکہ ائیرٹیل اپنے گاہکوں‘ ملازمین او رشراکت داروں کے درمیان ذات اور مذہب کی بنیاد پر تعصب نہیں برتتا ہے۔

ہماری گذارش ہے کہ آ پ بھی ایسا کوئی تعصب نہ برتیں۔ شعیب او رگگن جوب ہمارے کسٹمر کیر ٹیم ممبرہیں۔ اگر کوئی گاہک ہم سے رابطہ کرتا ہے تو جوبھی نمائندہ موجود ہوگا وہی گاہکوں کو اسسٹ کرے گا۔ آ پ کی پریشانی کو حل کرنے کے لئے جلد ہی آپ سے رابطہ کریں گے۔

وہیں سوشیل میڈیا پر کئی لوگوں نے پوجا کی شدت پسندانہ فکر کے لئے انہیں جم کر لتاڑلگائی۔ واضح رہے کہ پوجا سابق کانگریس شہزاد جئے ہند‘ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ادت راج ‘ اور شرمنی اکالی دل کے رکن اسمبلی منجیندر سنگھ سرسہ جیسے لوگوں کو فالو کرتی ہیں۔

خیال رہے کہ ایسا ہی ایک معاملہ گذشتہ اپریل میں بھی میڈیا کی سرخیاں بناتھا‘ جب ایک وشواہند وپریشد کے لیڈر نے اولا کیپ میں ایک مسلم ڈرائیور کے ساتھ جانے سے انکارکردیاتھا۔ اس پر بھی کافی ہنگامہ ہوا تھا۔