ائیر ٹکٹ او رائیرپورٹ فیس کے ذریعہ حکومت ہند کو کروڑ ہا روپیوں کی آمدنی

ائیرلائنس کے گلوبل ٹنڈر کے ذریعہ سفر حج کے لئے سبسڈی سے زیادہ قیمتوں میں رعایت دی جاسکتی ہے۔
حیدرآباد۔ حج سبسڈی کے نام پر مرکزکی بی جے پی حکومت نے جو کھیل کھیلا ہے وہ مسلمانوں کے ساتھ بھدا مذاق ہے۔ حج سبسڈی ہندوستان میں انگریزوں کی حکومت کے دوران بھی تھی۔بعد میںآزادہندوستان میں1959میں حج ایکٹ کے تحت اسے رائج کیاگیا۔ سبسڈی ہندوستانی مسلمانوں کو سعودی عرب‘ شام‘ عراق او رایران کے علاوہ اردن کے مذہبی مقامات کا سفر کرنے والوں کو دی جاتی تھی۔ حج سبسڈی حکومت ہند نے 1954میں شروع کی تھی ۔

صحافی دکن کے اس مضمون کے مطابق او رحج ایکٹ 1959میں بنایاگیا۔ حکومت ہند کی جانب سے حاجیو ں کو سیدھا ائیر پورٹ سے جدہ روانہ کیاجاتا تھااور اسکے کرایہ پر سبسڈی دی جاتی تھی۔ حج سے قبل ہوائی جہاز کے ٹکٹ کی قیمت میں بھی اضافہ کیاجاتا ہے او راس طرح کیاجاتا ہے کہ جو قیمت واپسی کے ٹکٹ کی پچیس ہزار روپئے ہوتی ہے اس کو بڑھا کر ساٹھ ہزار روپئے کردی جاتی ہے اور اسکا حاجیوں پر زیادہ بار پڑتا ہے۔اس کے علاوہ ائیرپورٹ ٹیکس بھی پانچ سے چھ ہزار روپئے تک لیاجاتا ہے اور ایک سال میں تقریبادیڑھ لاکھ افراد سفر کرتے ہیں اسی طرح سال بھر میں حاجیو ں سے پا نچ تا چھ ہزار کروڑ روپئے حاجیو ں سے ائیرٹکٹ کی اضافہ قیمتوں کے ذریعہ رقم وصولی جاتی ہے۔

سال2005میں1.5لاکھ مسلمانوں نے سبسڈی لی جس میں ائیرٹکٹ کے کرایہ میں تھی۔ نہ ہی جدہ میں عازمین کو رہنے کھانے پینے کا سہولت دی گئی اورنہ ہی انہیں سہولتیں فراہم کی گئیں۔ حاجیو ں سے جو حج کا خرچ سنٹرل حج کمیٹی لیتی ہے اس میں صرف 2100ریال نکال کر 1,86,000روپئے حکومت ہند لیتی ہے جس میں حاجیوں کا واپسی کا ٹکٹ ‘ کھانے کاخرچ او رنقل مقام کے لئے ہر چیز کی قیمت حاجیو ں سے وصولی جاتی ہے ۔ حج کوٹہ سعود ی حکومت کی جانب سے ملک کی مسلم آبادی والے ملک کے حاجیو ں کو فراہم کیاجاتا ہے او رحاجی چاہے وہ حج کمیٹی آف انڈیاسے جائے یاپھر خانگی ٹور اپریٹرس سے جائے وہی تناسب حج کوٹہ کھیلایاجاتا ہے۔

سال2012سے 2017تک 671388عازمین کو سعادت حج نصیب ہوئی ہے جن میں سے 212490نے خانگی ٹور اپریٹرس کے ذریعہ سفر حج کیا ہے ۔ سال 2012میں 1.7لاکھ حاجکیوں نے جج کیااور سال 2013میں یہ تعداد کم ہوکر 1.36لاکھ ہوگئی او ریہ کوٹہ سال2016تک 1.36لاکھ ہی رہا۔سال 2017میںیہ تعداد 1.7لاکھ ہوگئی او رحج کمیٹی آف انڈیا او رخانگی ٹور اپریٹرس کے کوٹہ میں اضافہ ہوا ۔ سال 2012میں حج کمیٹی آف انڈیاسے 1,25,071حاجیوں نے حج کی سعادت حاصل کی جبکہ 44,890افراد نے پرائیوٹ ٹور اپریٹرس کی خدمات حاصل کی ۔

سال2013میں1,21,38حج کمیٹی آف انڈیاسے جبکہ 14,600افراد خانگی ٹور اپریٹرس کے ذریعہ سفر حج کیا۔ سال2014میں 99,914نے حج کمیٹی آف انڈیااور36000نے پرائیوٹ ٹور اپریٹرس کے ذریعہ سفر حج کیا۔ اسی طرح سال2015میں 100,920افراد نے حج کمیٹی آف انڈیاجبکہ 36,000نے خانگی ٹور اپریٹرس کی خدمات حاصل کی ۔ سال2017میں 1,25,025حج کمیٹی اور 45,000خانگی ٹور اپریٹرس کے ذریعہ سفر حج کریں گے ۔

ہندوستان میں سب سے زیادہ حج کوٹہ ریاست اترپردیش ‘ مغر بی بنگال او رمہارشٹرا کوحاصل ہے۔ ہر سال حکومت ہند حاجیوں سے ہزار روں روپئے کماتی ہے ۔ ائیرانڈیابھی ہزاروں کروڑ کاکاروبار کرتا ہے۔ اگر حکومت ایسا نہیں کرسکتی تو حج کے انتظامات مسلم پرسنل لا ء کے سپرد کردے بورڈ گلوبل ٹنڈر طلب کرسکے۔ حج کمیٹی آف انڈیاکی جانب سے فی الحال تین ہزار کروڑ روپئے حاجیوں سے اضافہ لئے جارہے ہیں۔اسے روکا جاسکے ۔

مسلمانوں کاحکومت ہند سے پرزور مطالبہ ہے کہ وہ ائیرٹکٹ اور ائیرپورٹ فیس پر نظر ثانی کرے۔