ائمہ اور مؤذنین کے اعزازیہ میں اضافہ پر علماء و مشائخین کی چیف منسٹر کو دعائیں

تلنگانہ بھون میں مذہبی شخصیتوں کی آمد، ڈپٹی چیف منسٹر محمود علی، ارکان مقننہ اور صدور نشین کی پریس کانفرنس

حیدرآباد۔/26 اگسٹ، ( سیاست نیوز) ٹی آر ایس کے عوامی نمائندوں، قائدین اور شہر کے علماء و مشائخین نے ائمہ و مؤذنین کے ماہانہ اعزازیہ کو 5000 روپئے کرنے کے اعلان پر چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے اظہار تشکر کیا۔ ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی سے تلنگانہ بھون پہنچ کر علماء و مشائخین نے ملاقات کی اور چیف منسٹر کے اعلان کا خیرمقدم کیا۔ علماء و مشائخین اور ائمہ و مؤذنین نے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی صحت، درازی عمر اور ریاست میں دوبارہ اقتدار کیلئے دعاء کی۔ ٹی آر ایس کے ہیڈکوارٹر تلنگانہ بھون میں آج اقلیتی قائدین اور مذہبی شخصیتوں کی سرگرمیاں دیکھی گئیں۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی، ارکان مقننہ محمد سلیم، عامر شکیل، محمد فاروق حسین، محمد فرید الدین اور دوسروں نے دعویٰ کیا کہ ملک کی کسی بھی ریاست میں اقلیتوں کی بھلائی کیلئے اس قدر اسکیمات کا آغاز نہیں کیا گیا جتنا تلنگانہ حکومت نے کیا ہے۔ اقلیتوں کی بھلائی اور ان کی ترقی میں تلنگانہ حکومت سرفہرست ہے۔ محمود علی نے کہا کہ ملک میں پہلی مرتبہ تلنگانہ حکومت نے ائمہ اور مؤذنین کیلئے اعزازیہ کی اسکیم کا آغاز کیا اور دو مرحلوں میں رقم کو 1500 سے بڑھا کر 5000 روپئے کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اسکیم سے خاص طور پر دیہی علاقوں کی مساجد کے ائمہ و مؤذنین کو بڑی راحت ملے گی۔ دیہی علاقوں میں ائمہ و مؤذنین کی معاشی حالت کافی کمزور ہے اور انہیں بمشکل 2 تا3 ہزار روپئے تنخواہ ادا کی جاتی ہے۔ حکومت کے اس اعزازیہ سے اُن کی مالی حالت بہتر ہوگی اور وہ راحت کی زندگی بسر کرسکیں گے۔

انہوں نے تیقن دیا کہ ڈبل بیڈ روم مکانات کی تعمیر کے دوسرے مرحلہ میں ائمہ اور مؤذنین کو مکانات فراہم کرنے کیلئے چیف منسٹر سے نمائندگی کی جائے گی۔ محمود علی نے کہاکہ تلنگانہ ریاست میں اقلیتی بہبود کا بجٹ 2000 کروڑ مختص کیا گیا ہے جو ملک کی کسی بھی ریاست میں سب سے زیادہ ہے۔ غریب مسلم لڑکیوں کی شادی کے موقع پر ایک لاکھ 116 روپئے ادا کئے جارہے ہیں۔ بیرونی ممالک میں طلبہ کی تعلیم کیلئے 20 لاکھ روپئے تعلیمی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ اقلیتی بہبود میں چیف منسٹر کی دلچسپی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ انہوں نے انتخابی منشور کے وعدوں کے علاوہ اسکیمات کا آغاز کیا۔انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے مسلمان ٹی آر ایس کے ساتھ ہیں۔ صدر نشین تلنگانہ وقف بورڈ و رکن قانون ساز کونسل محمد سلیم نے چیف منسٹر سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ مستقبل میں اعزازیہ کی رقم میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے سی آر جو وعدہ کرتے ہیں اس کی بہر صورت تکمیل کی جاتی ہے۔ تلنگانہ کی تشکیل کو بعض گوشوں نے ناممکن قرار دیا تھا لیکن کے سی آر نے اسے ممکن بنایا۔ اسی طرح مسلم تحفظات کو بھی چیف منسٹر یقینی بنائیں گے اور 12 فیصد پر عمل آوری ہوگی۔ ارکان مقننہ محمد فاروق حسین، محمد فرید الدین اور عامر شکیل نے بھی چیف منسٹر سے اظہار تشکر کیا اور اقلیتوں کی بھلائی کے سلسلہ میں ان کے اقدامات کی ستائش کی۔ پریس کانفرنس میں ڈپٹی میئر بابا فصیح الدین، صدر نشین کھادی اینڈ ولیج بورڈ مولانا یوسف زاہد، صدر نشین سٹ ون عنایت علی باقری، صدر نشین تلنگانہ حج کمیٹی محمد مسیح اللہ خاں، صدر اقلیتی سل ٹی آر ایس ایم کے مجیب الدین، رکن اقلیتی کمیشن ارشد علی خاں، مفتی صادق محی الدین، مفتی حسن الدین، مولانا دریش محی الدین مرتضی پاشاہ، مفتی مستان علی، مولانا فضل اللہ قادری، مولانا تنویر خدانمائی، حافظ محمد عثمان امام مکہ مسجد، مولانا غلام نبی شاہ کے علاوہ ٹی آر ایس کے اقلیتی قائدین موجود تھے۔