چیف منسٹر وجئے روپانی اور ان کے دوکابینی رفقا جس کا تعلق ماحولیاتی شعبہ سے ہے کی موجودگی میں خطا ب کرتے ہوئے‘ مذکورہ این جی ٹی چیف نے کہاکہ ”چھ لاکھ لوگ ہر سال ہندوستان میں اور پچاس ہزار لوگ گجرات میں محض فضائی آلودگی سے متعلق امراض کی وجہہ سے فوت ہورہے ہیں“
احمد آباد۔ریاستوں پر سختی کے ساتھ آلودگی سے پاک ماحول بنانے کے لئے قائم کردہ قوانین کو روبعمل لانے میں ناکامی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے نیشنل گرین ٹربیونل چیرمن جسٹس ادرش کمارگوئل نے چہارشنبہ کے روز کہاکہ ”آلودگی کسی قتل یا عصمت ریزی کے جرم سے کم نہیں ہے“۔
انہو ں نے مزید کہاکہ”ساری دنیا اس کو (آلودگی)سنجیدگی کے ساتھ دیکھ رہی ہے۔ مگر ہم نہیں۔ میں کہتے ہوئے معافی چاہتاہوں کہ سارے ملک میں آلودگی سے مقابلہ کے لئے بنائے گئے قوانین پر کسی ریاست کو شکایت نہیں ہے۔
فنڈس کی بھی کوئی کمی نہیں ہے“۔گجرات حکومت کی جانب سے عالمی یوم ماحولیات کے ریاست میں انعقاد کے موقع پر جسٹس گوئیل خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے احمد آباد جیسے شہروں کی طرف بھی اشارہ کیاجہاں بڑے پیمانے پر کچر ا جمع کیاجاتا ہے۔
چیف منسٹر وجئے روپانی اور ان کے دوکابینی رفقا جس کا تعلق ماحولیاتی شعبہ سے ہے کی موجودگی میں خطا ب کرتے ہوئے‘ مذکورہ این جی ٹی چیف نے کہاکہ ”چھ لاکھ لوگ ہر سال ہندوستان میں اور پچاس ہزار لوگ گجرات میں محض فضائی آلودگی سے متعلق امراض کی وجہہ سے فوت ہورہے ہیں“۔
اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ ایک مرتبہ ماحول کو نقصان ہونے کے بعد اس کو دوبارہ بحال نہیں کیاجاسکتا‘ جسٹس گوئیل نے کہاکہ ”آلودگی قتل اورعصمت ریزی کے جرم سے کم نہیں ہے۔ اس سے ہونے والے نقصان سے ہمیں آگاہ ہوجانا چاہئے“۔
انہوں نے یہ اشارہ دیا کہ ایک فرد کی آلودگی کا سبب دوسروں کے لئے غیر محفوظ ہوجاتا ہے‘ انہوں نے کہاکہ مسلسل اربنائزیشن اور انڈسٹریلائزیشن کی وجہہ سے قدرتی وسائل پر دباؤ پڑرہا ہے۔
انہوں نے گجرات یونیورسٹی کنونشن حال میں موجود لوگوں سے استفسار کیاکہ”ہم دولت کمارہے ہیں‘ مگر کس قیمت پر؟کیاہم اپنی نعشوں پر دولت مند بنیں گے“۔ انہوں نے صنعتی یونٹس میں فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لئے اسکیم بنانے پر بھی زوردیا۔
چیف منسٹر وجئے روپانی نے کہاکہ حکومت نے دس کروڑ پودے لگانے کا منصوبہ تیار کیاہے اور انکلیشوار‘ وڈوڈرا‘ احمد آباد‘ واٹاوا اور جیٹ پور سے پائپ لائن کے ذریعہ آلودگی کو نکالنے کے لئے زیر زمین گہری سطح پر پائپ لائن بچھانے کا بھی منصوبہ کیاجارہا ہے