پانچ بچوں کی ماں جس کو پاکستان میں پچھلے آہانت کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی ہے کے لئے اٹلی نے پناہ دینے کی پیشکش کی ہے
روم نے کہاکہ آسیہ بی بی کے شوہر عاشق مسیح کی جانب سے دائر کردہ تعاون کی درخواست پر روم پناہ فراہم کرے گا۔
اٹلی کی نائب وزیراعظم میٹو سلوانی نے کہاکہ ’’ میں چاہتی ہوں عورتیں اور بچے جن کی زندگی کو خطرہ ہے ان کا مستقبل ہمارے ملک یا دیگر مغربی ممالک میں محفوظ کیاجائے ۔ لہذا میں انسانیت کی بنیاد پر ( آسیہ بی بی ) کے لئے اس کی ضمانت دیتی ہوں‘‘۔
سابق میں مسٹر مسیح نے یوکے‘یو ایس اے اور کینڈا سے ان کی بیوی کو رفیو جی بنانے پر زوردیاتھا۔اب تک اس بات کی تصدیق نہیں ہوئی ہے کہ رہائی کے بعد وہ سفر کرسکیں گے یا نہیں۔
پچھلے ہفتے ملک کے بڑے شہروں میں شدیداحتجاج کے بعد اسلام آباد میں سپریم کورٹ نے ایک فیصلہ سناتے ہوئے 47سالہ آسیہ بی بی کو آہانت کے الزامات سے بری کردیاتھا۔
قدامت پسند مسلم تنظیموں کے سربراہ نے فیصلے سے دستبرداری کا مطالبہ کرتے ہوئے اہم سڑکوں کو بند کردینے کی دھمکی دی تھی اورآسیہ بی بی کو برسرعام سولی پرچڑھانے کا بھی مطالبہ کیاتھا۔
آسیہ بی بی کے ملک چھوڑ کر جانے پر روک کے متعلق وزیراعظم پاکستان عمران خان کی حکومت سے ایک معاہدہ بھی زیرالتوا ہے۔
پچھلے اٹھ سالوں سے آسیہ بی بی پر توہین رسالت کے الزام میں سزائے موت کا مقدمہ چل رہا ہے ۔ مگر وہ ہمیشہ یہی کہتے رہی ہیں کہ انہوں نے کچھ بھی غلط نہیں کیاہے