آسڑیلیاسے دوسرے ٹسٹ مقابلہ میں مذکورہ کھلاڑیوں کی تبدیلی کے خواہش۔اظہر الدین

نئی دہلی: پہلے ٹسٹ میاچ میں بدترین شکست کے بعدسابق انڈین کپتان محمد اظہر الدین کااحساس ہے کہ آسڑیلیا سے دوسرے ٹسٹ میچ کھیلنے والے گیارہ کھلاڑیوں میں ایک دوتبدیلیوں کی ضرورت ہے۔

پی ٹی ائی سے خصوصی انٹرویو کے دوران اظہر الدین نے کہاکہ’’ بیٹنگ میں کسی قسم کی کوتاہی ٹیم کو دوقدم پیچھے ڈھکیل دیتی ہے ۔

میں نہیں کہہ رہا ہوں ہم سریزہارچکے ہیں مگر ہم ایک بار پیچ کا مشاہدہ بھی کرلینا چاہئے جہاں پر ہم کھیل رہے ہیں۔ مجھے لگتا ہے چنا سوامی میں اس کی ضرورت نہیں پڑیگی۔ میرا یہ احساس ہے کہ یہا ں پر جیانت یادو اور ایشانت شرما کو کھیلنے والے گیارہ کھلاڑیوں میں سے ہٹایاجاسکتا ہے۔

انڈیا کو پہلے ٹسٹ میں 333رن سے شکست ہوئی او ر دوسرا ٹسٹ 4مارچ سے بنگلور میں کھیلاجائے گا۔مشاہدہ پر وضاحت طلب کرنے پر اظہر نے کہاکہ ’ ’ میں توقع کرتاہوں کہ میدان میں بلے بازی کے مقصد سے اتریں گے اور کرون نائیر کو جیانتی یادو کی جگہ تبدیل کیاجائے گا۔ او رجس پیچ پر ہم کھیل رہے ہیں وہاں ایشانت کو سوئنگ نہیں مل رہی ہے ۔

لہذا سوئنگ گیند باز بھونیشوار کو ویراٹ کی ٹیم میں شامل کرنابہتر ہوگا‘‘۔اس کے لئے جس نے ہندوستان کے لئے 99ٹسٹ میاچ کھیلے اور تقریبا ایک دہی تک ہندوستانی ٹیم کی کپتانی‘ اظہر الدین ہندوستان کے اسپینرس کے مظاہرے سے ناخوش کااظہار اور تنقید بھی کی۔

اظہر نے کہاکہ ’’ میں سمجھتا ہوں اسی طرح کی پیچ تھی جس پر مائیل کلارک نے ممبئی میں9رن دیکر 6وکٹ حاصل کئے ۔ مذکورہ پیچ بلے بازی کے لئے بہت خراب تھی۔ مگر میں ہمارے اسپین بالرس کے مظاہرے سے بھی خوش نہیں ہوں‘ خاص طور پر رویندر جڈیجہ‘‘۔ مگر حقیقت میں اسٹائلش حیدرآباد کا احساس ہے کہ اسٹو اوکیفی نے دیکھایا کہ کس طرح اسپین پیچ پر گیندبازی کی جاتی ہے۔

اظہر الدین نے کہاکہ ’’اوکیفی اس لائن پر گیند بازی کررہے تھے جہاں پر جڈیجہ کو کرنے کی چاہئے۔ اگرآپ دیکھیں جڈیجہ کس طرح گیند بازی کررہے تھے وہ آف اسٹمپ او رتھوڑی سے باہر تھی کسی نے کسی طرح سیم کے استعمال کی کوشش تھی اوروہی اس کی بڑی غلطی تھی اس طرح کے ٹریک پر جڈیجہ کی گیند بازی اثر انداز نہیں ہوسکتی اور نتیجہ ہمارے سامنے ہے۔

اور اوکیفی کی گیند بازی؟ وہ میڈل اورلیگ لائن پر گیندپھینک رہے تھے۔

اور بڑی اسپین کی بھی کوشش نہیں کی ۔ بلے بازی اس طرح کی گیند کو چھوڑ بھی نہیں سکتا اور نتیجہ کیا نکلا ‘ اس نے چا ر ایل بی ڈبیلو حاصل کئے۔ اگر کوئی بائیں ہاتھ کا اسپین گیند باز چار ایل بی ڈبلیووکٹ حاصل کرتا ہے تو آپ سمجھ لیں کہ وہ سیدھی گیند بازی کررہا ہے اور اس نے ٹریک کو سمجھ لیاہے‘‘۔