آسٹریامیں مکمل حجاب پر امکانی امتناع کے خلاف احتجاج

ویانا:تقریباً1000افراد نے ویانا میں آسڑیاحکومت کی جانب سے عوام مقامات پر مکمل اسلامی حجاب کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کے منصوبے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔

ایفی نیوز رپورٹرس کے مطابق ہفتہ کے روز احتجاجیو ں نے مجوزہ پابندی کی مذمت پر مبنی پلے کارڈس تھامے ریالی کی شکل میں ویاناکے مرکز سے گذرتے ہوئے ویانا اسکوائر تک پہنچے جہاں پر وزارت خارجہ کی عمارت ہے۔

مختلف اسٹرین مسلم اسوسیشنوں کی جان سے منعقدہ احتجاج کے شراکت داروں میں اکثریت خواتین کی تھی۔منتظمین میں سے ایک نے کہاکہ وہ اسلامی حجاب پر امتناع کے خلاف ہیں کیونکہ اس سے معاشرے میں مسلمانوں سے امتیاز کو فروغ دیتاہے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ کسی عورت کو عوامی مقام سے حجاب پہننے کی وجہہ سے نہیں ہٹایا جاسکتا۔سوشیل ڈیموکرٹیک اور اسڑین پیپلز پارٹی کے اشتراک سے اسٹرین حکومت چل رہی ہے‘ جس اس ہفتہ اپنا ایک دستاویز جاری کرتے ہوئے عوام مقامات پر مکمل اسلامی حجاب کے استعمال پرپابندی کے متعلق غور خوص کی بات کہی ہے۔

مذکورہ دستاویز میں یہ بھی کہاگیا ہے کہ سیول سرویس ملازمین جو یونیفارم کا استعمال کرتے ہیں وہ بھی حجاب سے اجتناب کریں اور اپنے مذہبی پہنواؤں کی ایک حد مقرر کرلیں تاکہ اس بات کا پیغام دیا جاسکے کہ ریاست میں مذہبی غیرجانبداری کو فروغ دیا جارہا ہے۔

اگلے18ماہ کے لئے حکومت اس پر پارلیمانی منظور ی کی خواہاں ہیں ‘ اور موجودہ قانون سازی سیشن سے قبل اس پر عمل بھی چاہتی ہے۔اسٹریا میں 600,000مسلمان مقیم ہیں جن میں ترکی سے یہاں آرکر بسنے والے مسلمانوں کی اکثریت پائی جاتی ہے۔