آسام میں مبینہ فرضی انکاونٹر کی جوڈیثرل تحقیقات کے لئے اپوزیشن لیڈرکا مطالبہ

گوہاٹی:آسام قانون ساز اسمبلی کے اپوزیشن لیڈردیبابراٹا سیکیا نے یونین ہوم منسٹر راجناتھ سنگھ کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے کہاکہ آسام کے چیرانگ ضلع میں پیش ائے مبینہ’فرضی انکاونٹر‘ واقعہ کی عدالتی تحقیقات کرائی جائے۔

انہوں نے کہاکہ دو این ڈی ایف بی( ایس) کے دہشت گرد وں کی شناخت لوکاس نرزارے اور ڈیو اسلاری کی حیثیت سے ہوئی ہے ‘ جنھیں جاریہ سال مارچ30کو آرمی ‘ آسام پولیس ‘ سی آر پی ایف اور شاستر سیما بل نے مارا ہے۔

سیکیا نے اپنے مکتوب میں کہا ہے کہ’’ مذکور ہ دونوجوانوں کے فرضی انکاونٹر میں ہلاک کرنے کی بات کسی اور نہیں بلکہ سی آر پی ایف کے انسپکٹر جنرل نارتھ ایسٹ سیکٹر راجنیش رائے نے کی ہے‘‘۔انہوں نے کہاکہ مصلح فورسس( خصوصی اختیارات) ایکٹ اور یونفائینڈ کمانڈ کا مطلب’’ مرکزی حکومت آسام کے سیکورٹی معاملات میں کچھ بڑا کرنا چاہتی ہے‘‘۔

انہوں نے کہاکہ ’’ ماضی کا زیادہ حوالہ دئے بغیر میں آپ(سنگھ) سے درخواست کرتاہوں کہ اس واقعہ کی عدالتی تحقیقات کروائی جائے اور اس قسم کے غیر جمہوری اور غیرانسانی حرکتوں کی روک تھام کے لئے موثر اقدامات اٹھائے جائیں‘‘۔

انسپکٹر جنرل آف پولیس راجنیش رائے جنھوں نے حالیہ عرصہ میں سی آر پی ایف کے لئے نارتھ ایسٹ میں خدمات انجام دئے ہیں نے الزام عائد کیاتھا کہ دولوگوں کو ان کے گھر سے گرفتار کرکے ہلاک کرتے ہوئے اس کو انکاونٹر کا نام دیاگیا تھا۔

رائے نے اپنے رپورٹ میں ہوم افیئرس سے دعویٰ کیا ہے کہ وہ گواہی دے سکتے ہیں جس واقعہ میں ماوسٹوں کے جسم پر انساس رائفلس 7.5ریوالور اور چینی گرینڈ ملنے کا دعوی کیاجارہا ہے وہ دراصل لگائے گئے تھے۔یونین ہوم منسٹری نے رپورٹ ملنے کا بات کو قبول کرتے ہوئے کہاہے کہ رپورٹ کا مطالعہ کیاجارہا ہے اور اس پر بہت جلد کاروائی بھی کی جائے گی۔