نئی دہلی : سپریم کورٹ نے آسام میں قومی شہری رجسٹر این آر سی مسودہ میں نام شامل کرنے کیلئے ۲۵؍ ستمبر سے دعوے اور اعتراضات درج کرانے کا حکم دیا ہے ۔جسٹس رنجن گوگوئی کی صدارت والی بنچ نے کہا کہ ۲۵؍ ستمبر سے دعوے اور اعتراضات درج کر انے کا عمل شروع ہوگا اور یہ ساٹھ دنوں تک جاری رہے گا۔ عدالت نے کہا کہ جو لوگوں کا نام این آر سی مسودہ میں نہیں ہے وہ دوبارہ اس کیلئے دعوی کرسکتے ہیں ۔
واضح رہے کہ آسام شہریت کے پانچ الگ الگ معاملوں میں سپریم کورٹ میں جسٹس رنجن گوگوئی او رجسٹس ایف آر نریمن کی دو رکنی بنچ میں سماعت کاآغاز ہوا تو جمعیۃ علماء ہند اور اس کے وکلاء پیروی کیلئے پیش ہوئے ۔
سب سے گورنمنٹ آف انڈیا کے اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال نے عدالت کی توجہ اس نکتہ پر مبذول کروائی کہ پندرہ دستاویزات میں سے جو پانچ دستاویزات نکال دیئے گئے ہیں کہ ۱۹۵۱ء کی این آر سی اور کی ووٹر لسٹ خصوصی طور پر تیار کی گئی ہے ۔ لہذا ان کا ہٹایا جانا قانونا او راصولا غلط ہوگا ۔