آسام شہریت معاملہ : آج بھی سماعت نہیں سکی : مقدمہ ایک بار پھر چیف جسٹس کے حوالہ

نئی دہلی : سپریم کورٹ میں گواہٹی ہائی کورٹ کے فیصلہ کے خلاف دائر مقدمہ پر سماعت آج بھی نہیں ہو سکی ۔ جسٹس ارون مشرا او رجسٹس عبدالنظیر کی ۲؍ رکنی بنچ کے سامنے جب یہ مقدمہ پیش ہوا تو جمعیۃ علماء ہند کے وکیل کی طرف سے سینئر وکیل اندرا جے سنگھ او رایڈوکیٹ آن ریکارڈ فضیل ایوبی بحث کرنے کیلئے پیش ہوئے ۔

انہوں نے فاضل ججوں سے کہا کہ آپ کے پچھلے حکم کے مطابق ہم نے چیف جسٹس سے درخواست کی تھی کہ اس مقدمہ کو جسٹس رنجن گوگوئی والی بنچ منتقل کردیں ۔کیو نکہ وہ ا س طرح کے مقدمات پہلے سے ہی دیکھ رہی ہیں ۔لیکن اب یہ مقدمہ دوبارہ آپ کے پاس بھیج دیاگیا ہے ۔اسلئے ہماری گذارش ہے کہ اس پر فوری سماعت شروع کی جائے ۔ اس پر سرکاری کی طرف پیروی کرنے والے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے اعتراض کیا اور مقدمہ کو جسٹس گوگوئی بنچ کے حوالہ کرنے پر اس دلیل کے ساتھ اصرار کیا کہ آسام کے معاملہ میں وہی بنچ دیکھ رہی ہے ۔جمعیۃ علماء کے وکیل اندرا جے سنگھ نے اس پر بنچ سے کہا کہ آسام کے حالات او رسہولت کے مطابق اس پر جلد سماعت ہونی چاہئے ۔

فریقین کے دلائل سننے کے بعد ججوں نے کہا کہ ہم براہ راست اس مقدمہ کو جسٹس گوگوئی بنچ کو نہیں بھیج سکتے ،اس کا اختیار صرف چیف جسٹس کو ہے ۔کیو نکہ وہ ماسٹرآف روسٹر ہیں ۔چنانچہ بنچ نے حکم جاری کیا کہ اس مقدمہ کو خودچیف جسٹس دیکھیں اور اگر مناسب سمجھیں تو وہ اسے جسٹس گوگوئی بنچ کے حوالہ کردیں ۔