گواہاٹی۔ آسام اسمبلی کا بجٹ اجلاس آج احتجاجی شوروغل کے درمیان شروع ہوا ‘ جس میں سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی کانگریس نے اسمبلی کے احاطے کو ’ بھگوا رنگ ‘ دینے پر اعتراض کیا۔ کانگریس کے اسمبلی ارکان نے گونر کے اعزاز میں چائے کی دعوت میں بھی شرکت نہیں کی اور تصوئیر کھینچوانے کے اُس پروگرام کا بھی بائیکاٹ کیا جس میں اراکین کی شرکت لازمی ہے ۔
اسی پر اکتفا نہیں کیاگیا گورنر جگدیش مکھی کے خطبے میں اس قدر خلل ڈالاگیا کہ انہیں پانچ منٹ میں اپنا خطبہ ختم کرنا پڑا ۔گورنر کے خطبے کو ابھی پانچ منٹ ہی گڑاتھا کہ کانگریس نے خطبے کا وہ حصہ سنتے ہی احتجاج شروع کردیا ‘ جس میںیہ کہاگیاتھا کہ حکومت صاف ستھری انتظامیہ فراہم کرنے کی پابند ہے۔
یہ الزام لگاتے ہوئے کہ بی جے پی کی قیادت والی حکومت نے اپنے وعدوں کا پاس نہیں رکھا ‘ اپوزیشن پارٹی کے اراکین نے حکومت کے خلاف ’ شرم کرو‘ شرم کرو‘ کا نعرہ لگانا شروع کردیا۔ان لوگوں نے حکومت کے خلاف تختیاں بھی اٹھا رکھی تھیں۔
احتجاج کرتے ہوئے کانگریس کے اراکین ایوان کے بیچوں بیچ پہنچ گئے تھے۔ خلل کی وجہہ سے تقریر جاری رکھنا ناممکن دیکھ کر گورنر نے درمیانی صفحات چھوڑ کر آخری صفحہ پڑھنے کوترجیح دی۔
تقریر ختم ہونے پر اسپیکر ہیتندر ناتھ گوسوامی نے تمام موجود اراکین سے حسب روایت گورنر کے اعزاز میں چائے کی دعوت میں شرکت کی استدعا کی ۔
کانگریس کے عبدالخالق نے اسپیکر کی بات ختم ہوتے ہی الزام لگایا کہ چائے کی دعوت اورتصوئیر کھینچوانے کے پروگرام کی سجاوٹ کو چونکہ ایک مخصوص سیاسی پارٹی کے بھگوا رنگ میں رنگ دیا گیا ہے ‘ اس لئے احتجاجا کانگریس نے دونوں پروگراموں کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔