جودھپور۔ آسارام باپو جو عصمت ریزی کیس میں جیل میں قید ہیں کے خلاف آج فیصلہ متوقع ہے۔سنوائی کرنے والی عدالت آج اس پر فیصلہ سناسکتی ہے۔ آسارام کے بشمول ان کے دیگر چار شاگردوں پر2013میں ایک سولہ سال کی نابالغ لڑکی کی عصمت دری کا الزام ہے۔
جیل کے اندر ہی ایک عارضی عدالت بنائی گئی ہے جہاں پر اس کیس کی آج آخری سنوائی ہوگی۔ گجرات‘ راجستھان اور ہریانہ میں جہاں پر آسارام کے بھکتوں کی بڑی تعداد موجود ہے میں سکیورٹی انتظامات کردئے گئے ہیں۔
وزارت داخلہ نے منگل کے روزمذکورہ تین ریاستوں کو احکامات جاری کرتے ہوئے کہاتھا کہ حساس علاقوں میں زائد فورسس کی تعیناتی عمل میں لائے تاکہ نظم ونسق کو قابو میں رکھا جاسکے۔
ایس سی ‘ ایس ٹی خصوصی عدالت آسارام اور اس کے چا ر ساتھیوں شلپا‘ شرد چندرا ‘ پرکاش اور شیو ۔ ان لوگوں پر اگست2013میں آشرم کے اندر ایک سولہ سال کی معصوم کے ساتھ عصمت دری کرنے کا الزام ہے ۔ تمام ملزمین ضمانت پر رہا ہیں سوائے آسارام باپو کے جو فی الحال جودھپور جیل میں ہی قید ہیں۔
آسارام نے ان الزامات سے انکار کیاہے۔جودھپور میں جیل میں پہلی مرتبہ اس قسم کی سنوائی عمل میںآرہی ہے ۔ پوری ریاست راجستھان میں سیکشن 144نافذ کردیاگیا ہے۔ ایک سے چار لوگوں کا ایک ساتھ جمع ہونا قانون کی خلاف ورزی ہوگی ۔
عصمت ریزی کے الزامات میں محروس خو د ساختہ باباؤں‘ سادھوؤں کے خلاف مقدمہ کی سنوائی کے دوران اس قسم کی سکیورٹی ایک نئے رحجان کو ہوادینے کاسبب بن سکتی ہے۔