آر ایس ایس منتظمین کے بموجب تنظیم نے اپنی متعدد اجلاس میں کیڈر پر زوردیا ہے کہ وہ اعلی قیادت پر دباؤ ڈالے کے معاملے کی حکومت سے موثر نمائندگی کرے۔ کہنا یہ بھی ہے کہ فیصلہ عدالت پر نہیں چھوڑا جاسکتا۔
تنظیم کے سینئرلیڈران نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا ہے کہ ’رام جنم بھومی کے متنازعہ مقام پر مندر کی تعمیر کے لئے قانون سازی کے متعلق بھارتیہ جنتاپارٹی کے ٹال مٹول والے رویہ سے آر ایس ایس ناخوش ہے‘۔
حالانکہ بھارتیہ جنتاپارٹی کے ایک رکن راجیہ سبھا راکیش سنھا نے کہاکہ وہ مندر پر ایک خانگی ایوان میں پیش کریں گے‘ کچھ وزراء جو اس معاملے سے جڑے ہوئے ہیں ان کا کہنا ہے کہ یہ نامناسب ہے او رحکومت میں اعلی عہدوں پر فائز لوگوں کا کہنا ہے کہ قانون کو اثر دار بنانے کے لئے حکومت کے پاس طاقت ہونی چاہئے۔
آر ایس ایس کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے متعدد اجلاسوں کے بعد متنازعہ معاملے کی سنوائی کو جنوری تک ٹالنے کے بعدتنظیم نے اپنی متعدد اجلاس میں کیڈر پر زوردیا ہے کہ وہ اعلی قیادت پر دباؤ ڈالے کے معاملے کی حکومت سے موثر نمائندگی کرے۔ کہنا یہ بھی ہے کہ فیصلہ عدالت پر نہیں چھوڑا جاسکتا۔
آر ایس ایس کی ملحقہ تنظیم وی ایچ پی نے سب سے پہلے مندر کی تعمیر کے لئے پارلیمنٹ میں بل پیش کرنے کا مطالبہ کیاتھا