نئی دہلی: آر ایس ایس کی کلچرل تنظیم سنسکار بھارتی چاہتی ہے کہ وہ مرکزی کلچرل وزارت کے ساتھ ملکر مخالف دلت اور عورت کے متعلق تاریخ کا بدلنے کاکام کریگا۔اور تجویز پیش کی کہ اس قسم کے نظریات کو منوسمرتی اور دیگر کتابوں سے ہٹانے کی ضرورت ہے۔
انڈین ایکسپریس میں شائع خبر کے مطابق جوائنٹ ارگنائزنگ سکریٹری آف سنسکر بھارتی امیر چند نے کہاکہ وہ بحث جو ہندوکتابوں میں ہے جس کو مخالف دلت اور مخالف عورت کہاجاتا ہے پر بحث کو ختم کرتے ہوئے اسکو کتابوں سے ہٹادینے کی ضرورت ہے۔انہوں نے حکومت کو بھی مشورہ دیا کہ وہ منوسمرتی سے مخالف دلت اور مخالف عورت مواد کو ہٹانے کاکام کرے۔
تاہم جب میڈیا کے نمائندوں نے مرکزی وزیر برائے کلچر مہیش شرما سے بات کی تو انہوں نے کہاکہ اس قسم کی کوئی تجویز ہمیں وصول نہیں ہوئی ہے۔یہاں یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ منو نے ایک کتاب لکھی جس کا عنوان منوسمرتی ہے اور اس میں سماج میں ذات پات کے سسٹم کو شامل کیاگیا ہے۔
امیر چند ان کی رائے میں 8,000سے قبل منو پیدا ہوئے اور منوسمرتی کے ورژن ہیں۔ انہوں نے مصنف کی سند پر بھی سوال اٹھایا۔ وہ چاہتے ہیں کہ ریسرچ اسکالر اس پر تحقیق کریں اور منوسمرتی کی حقیقت کا خلاصہ کریں۔انہوں نے اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ وہ منوسمرتی سے قبل اعتراض مواد کو تحقیق کے ذریعہ ہٹانے کے حق میں ہیں۔