ایک طرف وی ایچ پی نے رام مندر تعمیر سے متعلق تحریک 4 مہینے تک ملتوی کرنے کا فیصلہ کر رکھا ہے اور اب دوسری طرف آر ایس ایس نے بھی کچھ ایسا ہی اشارہ دیا ہے۔ آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے ایک تقریب میں کہا ہے کہ سَنگھ یعنی آر ایس ایس لوک سبھا انتخابات کے بعد رام مندر تعمیر کا کام شروع کر دے گا۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ مرکز میں کسی بھی پارٹی کی حکومت بنے اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا اور آر ایس ایس مندر تعمیر کے لیے قدم آگے بڑھائے گی۔
دراصل موہن بھاگوت اتراکھنڈ کی راجدھانی دہرہ دون میں منعقد آر ایس ایس کی ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ اس دوران انھوں نے رام مندر، مذہبی تفریق اور ذات پر مبنی ریزرویشن کے تعلق سے کئی سوالوں کے جواب دیے۔ رام مندر معاملہ پر بھاگوت نے کہا کہ حال ہی میں کمبھ میلہ کے دوران جو دھرم سنسد منعقد ہوا تھا اس کے فیصلہ کے مطابق ہی مندر تعمیر کام ہوگا۔
مندر تعمیر سے متعلق ایک دیگر آر ایس ایس لیڈر نے بھی تقریب کے دوران کہا کہ ’’بھاگوت جی نے کہا ہے کہ انتخاب کے بعد کوئی بھی حکومت اقتدار میں آئے، آر ایس ایس سادھوؤں کے ساتھ مل کر کارروائی کرے گا۔‘‘ آر ایس ایس لیڈر نے یہ بھی کہا کہ رام مندر تعمیر کے لیے بھاگوت جی کوئی طے تاریخ تو نہیں بتائی لیکن یہ واضح کیا ہے کہ رام مندر اور گئو رکشا ہی ہندو کلچر کی بنیاد ہیں اور وہ انتہائی اہم ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل وی ایچ پی نے 4 مہینے تک رام مندر تعمیر کی تحریک ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس سے بی جے پی نے راحت کی سانس لی تھی۔ اب جب کہ آر ایس ایس نے بھی اس جانب قدم اٹھایا ہے تو پی ایم نریندر مودی کو بھی سکون کا احساس ہو رہا ہوگا۔ دراصل رام مندر تعمیر سے متعلق آرڈیننس نہ لانے اور کوئی کارروائی نہ کیے جانے کے سبب سادھو-سَنتوں کے ساتھ ساتھ وی ایچ پی، بجرنگ دل اور آر ایس ایس کے لیڈروں نے پی ایم مودی کی ناک میں دَم کر رکھا تھا۔ اس سے آئندہ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کے خلاف ہوا بن رہی تھی اور مودی بریگیڈ کو کافی سبکی کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔