آر ایس ایس جنرل سکریٹریز کا 2019لوک سبھاالیکشن میں اہم رول اد ا کریں گے

تنظیم کے جنرل سکریٹریز امیدواروں کے انتخاب کے عمل کو پورا کریں گے‘ اہم سروے تحت انتخابی مہم کے دوران 2017میں اترپردیش اور مئی کے مہینے میں کرناٹک میں ہوئی انتخابات میں اس کا تجربہ بھی کیاگیاتھا
نئی دہلی۔ بھارتیہ جنتاپارٹی کے جنرل سکریٹریز جس کا آر ایس ایس سے قریبی تعلق ہے مجوزہ2019کے جنرل الیکشن اور اسی سال چار ریاستوں میں منعقد ہونے والے اسمبلی الیکشن کی فیصلہ سازی میں اہم رول ادا کریں گے۔

راشٹرایہ سیوم سیوک سنگھ کے منتظمین کے مطابق تنظیم کے جنرل سکریٹریز فیصلہ سازی میں شامل ہونگے‘ مگر انتخابی تیاری کے ہر پہلو پر ان کی حصہ داری کو ’’مضبوط پہل‘‘ پر یقینی بنانے کا کام کیاجارہا ہے۔

تنظیم کے جنرل سکریٹری کا تقرر آر ایس ایس نے کیا ہے جو بی جے پی کی نظریاتی طور پر سرپرستی کرتی ہے۔بی جے پی اور آر ایس ایس میں مرکزی رابطہ ہے۔

سنگھ کے ایک سرگرم منتظم نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہاکہ’’سنگھ اور پارٹی(بی جے پی) کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے لئے جنرل سکریٹریزکے رول کو مزید کیاکیاجائے گا او ریہ فیصلے آر ایس ایس اور بی جے پی صدر امیت شاہ کے درمیان سلسلہ وار ملاقات کے بعد لیاگیا ہے‘‘۔

تنظیم کے جنرل سکریٹریز امیدواروں کے انتخاب کے عمل کو پورا کریں گے‘ اہم سروے تحت انتخابی مہم کے دوران 2017میں اترپردیش اور مئی کے مہینے میں کرناٹک میں ہوئی انتخابات میں اس کا تجربہ بھی کیاگیاتھا۔انہوں نے بتایا کہ’’ دونوں ہی ریاستوں میں یہ تجربہ کامیاب رہا ہے۔

بی جے پی کو اترپردیش میں غیر معمولی جیت ملی‘ اس نے 403میں سے 312پر جیت حاصل کی ۔

اور وہیں ساحلی کرناٹک اور مالناڈ علاقے میں 33میں سے 28پر اسمبلی الیکشن میں جیت حاصل کی ہے۔اور اب یہ فیصلہ لیاگیا ہے کہ تنظیم کے جنرل سکریٹریز کو فیصلہ سازی میں شامل کیاجائے گا‘‘۔پارٹی امیدواروں کے انتخابات اور دوسر ی جماعتوں کے لیڈرس کو پارٹی میں شامل کرنے کو لے کر آر ایس ایس اور بی جے پی میں پہلے بھی اختلافات رہے ہیں۔

آر ایس ایس کی ٹیم جو بی جے پی کو الیکشن کے متعلق عوام کے رحجان کی جان کاری دیتی ہے‘ بی جے پی کارکن جو ان کے والینٹرس بھی ہے انتخابی فیصلوں میں اہم کردار ادا کرنے کی ذمہ داری سونپنے کی تیاری کررہی ہے۔منتظم کا کہنا ہے کہ’’ دوسری پارٹیوں سے آنے والوں کو جب ٹکٹ دیاجاتا ہے تو پارٹی کیڈر میں ناراضگی پیدا ہوتی ہے۔ لہذا اس طرح کی نااتفاقی کو دور کرنے کے لئے فیصلے سازی میں کوارڈنیشن قائم کیاجارہا ہے‘‘۔

یوپی میں سرگرم تنظیم کے ایک اور کارکن نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہاکہ ‘ فیصلے سے قبل شاہ نے ملک بھر میں کئی میٹنگ کئے ہیں ۔ آر ایس ایس کے ساتھ انتخابی تیاری اور رابطے کی نگرانی شاہ کررہے ہیں‘ جس سے بی جے پی کو انتخابی مہم کے دوران ایک نیا طاقت ملے گی۔

ایک دوسرے ناظم نے کہاکہ تنظیم کے نئے جنرل سکریٹریز کا ریاستوں میں تقرر عمل میں لایاجارہا ہے‘ وہاں پر جہاں بی جے پی یونٹس ’’کمزور مانے جارہے ہیں‘اورجو ’’پارٹی کے بہت قریب ہوگئے ہیں‘‘ ان کے جگہ بدل دیاجائے گا۔

مثال کے طور پر دہلی میں علاقائی جنرل سکریٹری دیانند کو دونوں کے درمیان دہلی میں رابطہ کی ذمہ داری سپردکی گئی ہے۔ راجستھان میں چندرشیکھر کو کئی سالوں سے مخلوعہ پوسٹ پر تعینات کیاگیا ہے۔

حالیہ دنوں میں لئے گئے نئے فیصلوں جیسے گڈس اینڈ سروسیس ٹیکس ( جی ایس ٹی) پر موصلات بھی آر ایس ایس کے لئے کافی اہم ہیں۔