لکھنو۔ آر ایس ایس کی ایک تنظیم کا کہنا ہے کہ وہ اگلے ہفتے ہندو مرد سے شادی کی خواہش رکھنے والی مسلم عورتوں کی شادیوں کا اہتمام کریں گے۔ مذکورہ گروپ کا کہنا ہے کہ وہ انہیں سکیورٹی‘ معاشی اور سماجی مدد بھی فراہم کریں گے۔
ہندو جاگرن منچ( ایچ جے ایم) کا کہنا ہے کہ اگلے چھ ماہ میں ایسے 21,000جوڑوں کی وہ ’’بیٹی بچاؤ‘ بہولاؤ ‘‘ مہم کے تحت شادیاں کرائیں گے۔ان کا کہنا ہے یہ شادی ہندو رسم ورواج کے تحت ہونگی اور مسلم عورتوں کو مذہب تبدیل کرنے کی ضرورت نہیں پڑیگی۔
اس مہم کو ’’لوجہاد‘‘ کا ردعمل قراردیتے ہوئے ایچ جے ایم کے ریاستی سربراہ اجو چوپان نے کہاکہ ’’ لوجہاد کے معاملے میں مسلم نوجوان صرف ہندو لڑکیوں کو اپنانشانہ بناتے ہیں۔ وہ اپنی مسلم شناخت کو چھپاتے ہیں۔ وہ ہاتھوں میں دھاگہ باندھتے ہیں اور ماتھے پر تلک لگاکر اپنی شناخت پوشیدہ رکھتے ہیں۔
اور جو جس زبان میں سمجھنا چاہتا ہے اسکو اسی زبان میں سمجھانے کاکام کیاجائے گا‘‘۔ چوہان نے اس مہم کو ’’ آبادی پر قابو‘‘ پانے کا ذریعہ بھی قراردیا ہے۔چوہان نے کہاکہ ’’ اگر مسلم لڑکی کی شادی مسلم گھرانے میں ہوتی ہے تو اس کو وہاں پر دس بچے پیدا کرنے پڑیں گے جو بڑے ہوکر ہندوؤں کے خلاف بات کریں گے ۔
مگر کسی مسلم لڑکی کی شادی ہندو گھرانے میں ہوتی ہے تو اس کو اتنے بچے پیدا کرنے کی ضرورت نہیں رہے گا اور جو بھی پیدا کریگی وہ ہندو آبادی کھلائے جائے گی‘‘