نئی دہلی:وزارت خارجہ نے کہاہے کہ اب تک اس کو ایسے کوئی درخواست نہیں ملی جس کے 26/11ممبئی بم دھماکوں کے سرغنہ حافظ سعید اور1993ممبئی سلسلہ وار بم دھماکوں کے اصل مجرم داؤد ابراہیم کی حوالگی کے متعلق تحقیقاتی ایجنسیوں کی جانب سے پیش کی گئی ہے۔
مذکورہ وزارت نے ایک آر ٹی ائی درخواست جوحکومت کی جانب سے خطرناک گینگسٹر داؤد ابراہیم اور جماعت الدعوۃ کے سربراہ سعید کو ملک لانے کے ضمن میں حکومت کے اقدامات کے متعلق جواب معلوم کرنے کے لئے داخل کی گئی تھی‘پر اپنا ردعمل پیش کرتے ہوئے اس بات کا خلاصہ کیا ہے۔
جواب میں کہاگیا کہ ’’ وزارت خارجہ کو ہندوستانی تحقیقاتی اداروں کی جانب سے حافظ سعید اور داؤد ابراہیم کی حوالگی‘ ملک بدر‘واپسی کے لئے کوئی درخواست اب تک موصول نہیں ہوئی ہے‘‘۔ ابراہیم 1993ممبئی سلسلہ وار بم دھماکوں کا اصل سرغنہ ہے جس میں260لوگ ہلاک اور700سے زائد لوگ بری طرح زخمی ہوئے تھے۔
وہ بم دھماکوں سے قبل ہی ملک چھوڑ کر فرار ہوگیا تھااور سمجھا جاتا ہے کہ وہ فی الحال پاکستان میں روپوش ہے۔سعید بھی پاکستان میں بنی لشکر طیبہ دہشت گرد تنظیم کا بانی ہے ‘ جس پرممبئی کے26/11دہشت گرد حملے کو انجام دینے کا الزام بھی ہے اس دہشت گرد حملے میں166لوگ مارے گئے تھے‘ مذکورہ گروپ کے دہشت گرد سمندر ی راستے سے شہر میں داخل ہوئے تھے۔
اپریل میں ہوم منسٹر راج ناتھ سنگھ نے اپنے بیان میں کہاتھا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ داؤد اب بھی پاکستان میں موجود ہے۔پچھلے دس سالوں میں ہندوستان نے اس ضمن میں پاکستان کو کئی دستاویزی ثبوت بھی پیش کرتے ہوئے واقف کروایا کہ داؤد ممبئی سلسلہ وار بم دھماکوں کا مجر م ہے۔
سال2011میں بھی اس وقت کے یوپی اے حکومت میں وزیر داخلہ پی چدمبرم نے بھی کہاتھا کہ داؤد ابراہیم کراچی میں سکونت پذیر ہے۔انہوں نے یہ بھی کہاتھا کہ ہندوستان مسلسل 2008حملے کے متاثرین کو انصاف دلانے کی کوشش کررہا ہے۔