نئی دہلی۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے فائن آرٹس فیکلٹی شعبہ کے طلبہ نے جمعہ کیہ روز احتجاجی دھرنا منظم کیا اور ہراسانی ‘ امتیازی سلوک ا ور بدتمیزیوں کے پیش نظر اپلائیڈ آرٹس کے ایچ او ڈی کی برطرفی کا مطالبہ بھی کیا۔
وائس چانسلر ‘ ویلفیر ( ڈی ایس ڈبلیو)اور طلبہ کے ڈین کو لکھے اپنے مکتوب میں طلبہ نے الزام عائد کیا ہے کہ حفیظ احمد نے ان کی ہمیں تفویض کام کی جانچ کئے بغیر ہی نشانات دے دیاہے اور انہیں دھمکیاں دے رہے ہیں۔
اسٹوڈنٹس نے جمعرات کے روز اس وقت دھرنا شروع کردیا جب مبینہ طور پر انہیں تفویض کئے گئے سابق سمسٹر کاکام جو بند لفافہ میں داخل کیاگیاتھا‘ اسے کھولے بغیر ہی واپس کردیاگیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ’’ جب تک ہمارے مطالبات کی یکسوئی نہیں ہوتی تب تک ہم یہاں احتجاجی دھرنے پر بیٹھے رہیں گے‘‘۔
طلبہ نے پروفیسر یہ بھی الزام عائد کیا ہے کہ اس نے کچھ طالبات سے ذاتی سوالات بھی پوچھے ہیں۔
پروفیسر کے خلاف اسی طرح کی شکایت سابق میں بھی کی گئی تھی ۔ دوسری طرف ایچ او ڈی نے کہاکہ طلبہ کو چاہئے وہ پہلے مجھ سے رجوع ہوں۔
احمد نے کہاکہ ’’ اپنی شکایت لے کر طلبہ میرے پاس تک نہیں ائے‘ انہیں یہ سمجھنا چاہئے کہ میں ان کے شعبہ کا سربراہ ہوں‘‘۔
میڈیاکوارڈنیٹر احمد عظیم نے کہاکہ ’’ مذکورہ ڈی ایس ڈبلیو اور پروکٹر نے طلبہ کو بھروسہ دلایا ہے کہ وہ اس معاملے کو دیکھیں گے ۔
تاہم طلبہ کا مطالبہ ہے کہ فوری طور سے ایچ او ڈی کو بیدخل کریں‘ اس طرح کی کاروائی کا مطالبہ درست طریقے نہیں ہے‘‘