نئی دہلی۔ آدھار کارڈ کے لزوم کے لئے کافی دنوں سے بحث او رمباحثوں کے بیچ عدالت عظمیٰ نے جمعرات کے روزیہ فیصلہ دیا کہ منی بل کے ذریعہ اس کی منظوری ’ دستور کے ساتھ دھوکہ ہے‘۔
جسٹس ڈی وائی چندرا چوڑ نے کہاکہ ’’ بھارت کے فیڈرل ڈھانچہ کو کہیں نہ کہیں نظر انداز کیاگیاہے‘ اس فیڈرل ڈھانچے کو ذہن میں رکھ کر اس کو منظوری دی جاتی تو بہتر ہوتا‘‘۔
جسٹس چندرا چوڑ نے اپنے ردعمل میں آدھار کو منی بل کے ذریعہ پیش کرنے کے دوران راجیہ سبھا کے رول کو کم کرنے کے متعلق اپنی تشویش بھی ظاہر کی جس کے متعلق اپوزیشن جماعتوں بھی اکثر کہتے ہیں کہ راجیہ سبھا میں بل کو پیش کرتے ہوئے اس پر بحث کے بعد منظوری کرانے چاہئے تھا۔
جسٹس چندرا چوڑ نے ادھار بل کو منی بل کی طرح پیش کرنے پر واضح طور پر ’ دستور کے ساتھ دھوکہ ہے‘‘ ۔
اس پر پیش ہے تفصیلی ویڈیو