آدھار پراجکٹ بہترین بھی ہے اور منفرد بھی

ہندوستان کی سپریم کورٹ کے فیصلہ پر امریکی تھنک ٹینک کے تاثرات

واشنگٹن ۔ 27ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) امریکی ماہرین نے ہندوستان کی سپریم کورٹ کی جانب سے آدھار کارڈ سے متعلق دیئے گئے فیصلہ کو انتہائی متوازن قرار دیا ۔ ہندوستان میں اس بائیو میٹرک سسٹم کو شناخت کے ایک بنیادی ثبوت کے ساتھ ساتھ اس کے دیگر اُمور میں محدود استعمال کو بھی لازمی برقرار رکھا گیا ہے تاہم اس ضرورت کو بھی محسوس کیا گیا ہے کہ ڈیٹا شیرنگ اور پرائیویسی سے متعلق بھی جلد سے جلد قانون سازی کی جائے ۔ آدھار پراجکٹس سابق یو پی اے حکومت کے دور میں شروع کیا گیا تھا جس کا اہم مقصد سماجی بہبود ی اسکیمات کے ثمرات کو حقیقی استفادہ کنندگان تک پہنچانا تھا جبکہ موجودہ این ڈی اے حکومت مذکورہ بائیو میٹرک پراجکٹ کو توسیع دی ہے ۔ چیف جسٹس دیپک مشرا کی قیادت میں ایک آئینی بنچ نے آدھار کارڈ کی آئینی اقدار کو کارکرد رکھا ہے ‘ لیکن حکومت سے یہ خواہش بھی کی گئی ہے کہ دیگر اُمور یا خدمات جیسے بینک اکاؤنٹس ‘ موبائیل کنکشنس اور اسکولوں میں داخلے کیلئے آدھار کا لزوم نہ رکھا جائے ۔ سیٹیز فار گلوبل ڈیولپمنٹ سے وابستہ انیت مکرجی نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ دراصل ایک ایسا فیصلہ ہے جس کا عرصہ دراز سے انتظار کیا جارہا تھا ۔ سیٹیز فار گلوبل ڈیولپمنٹ ایک غیر منفعت بخش تھنک ٹینک ہے جو واشنگٹن سے اپنی سرگرمیاں انجام دیتا ہے ۔ اس کی ویب سائیٹ سے حاصل شدہ معلومات کے مطابق مذکورہ سنٹر عالمی سطح پر غربت کے خاتمہ کیلئے کام کررہا ہے اور عالمی سطح پر جدید طرز کی ریسرچ سے بھی وابستہ ہے تاکہ عوامی سطح پر فیصلہ کرنے والوں کو بہتر پالیسیاں اپنانے کی جانب راغب کیا جاسکے ۔ مسٹر مکرجی جو ڈیجیٹل آئی ڈیز کے ماہر سمجھے جاتے ہیں ‘ نے البتہ یہ بات بھی کہی کہ کسی بھی شخص کے ڈیٹا پروٹیکشن کیلئے اب تک کوئی فول پروف پراجکٹ سامنے نہیں آیا اور اس ضمن میں ہنوز بہت کچھ کیا جانا باقی ہے ۔ آج ساری دنیا میں ڈیٹا ہیکنگ کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے اور ’’ پرائیویسی ‘‘ کو لیکر دنیا کا ہر شخص فکرمند ہے جیسا کہ سپریم کورٹ کے ججس نے کہا ہے کہ بہترین ہونے سے منفرد ہونا بہتر ہے ۔ لہذا یہ کہنے میں بھی کوئی مبالغہ نہیں کہ آدھار کے تعلق سے دونوں ہی صفات کا استعمال کیا جاسکتا ہے ۔ آدھار بہترین بھی ہے اور منفرد بھی ۔ مسٹر مکرجی نے کہا کہ اس کیلئے ’’ اسے پہلے تیار کیجئے ‘‘ تیزی سے منظر عام پر لانے اور تیز ترین اطلاق کیجئے کا فارمولہ کام کرگیا ۔