آج سپریم کورٹ میں سی بی آئی کی عرضی پر سماعت

سپریم کورٹ چٹ فنڈ گھوٹالہ میں کولکاتا پولیس کمشنر راجیو کمار سے پوچھ گچھ کرنے گئی سی بی آئی ٹیم کے حکام کو مغربی بنگال پولیس کی طرف سے گرفتار کئے جانے کے بعد پیدا ہونے والے بحران پر کل سی بی آئی نے سپریم کورٹ سے جلدی سماعت کے لئے رجوع کیا تھا لیکن سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ وہ آج یعنی منگل کو اس کی سماعت کرے گا اور اس کو جلدی سننے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔

سی بی آئی کی جانب سے سالیسیٹر جنرل تشار مہتہ نے پیر کو اس معاملہ کو عدالت میں اٹھاتے ہوئے اس کی سماعت کل ہی کرنے کی اپیل کی تھی لیکن چیف جسٹس رنجن گوگوئی نے کہا کہ ایسا اتنا ضروری نہیں ہے کہ اس معاملہ کی آج ہی سماعت ہو۔ مہتہ نے الزام لگایا تھاکہ کولکاتا پولیس کمشنر اس گھوٹالے سے منسلک ثبوتوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں جس پر جسٹس گوگوئی نے کہا کہ وہ اپنے اس دعوے کی حمایت میں ایسا کوئی پختہ ثبوت پیش کریں اور اگر یہ ثابت ہو جاتا ہے تو راجیو کمار کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ مہتہ نے کہا کہ سی بی آئی ٹیم کے حکام کو گرفتار کرکے انہیں حراست میں رکھا گیا اور اس معاملہ میں کولکاتا پولیس کمشنر کو فوری طور پر خود سپردگی کرنی چاہئے۔ پٹیشن میں سی بی آئی نے یہ درخواست بھی کی تھی کہ کولکاتا پولیس کے سربراہ کو شاردا چٹ فنڈ معاملہ کی جانچ میں تعاون کرنے کے لئے ہدایات دی جائے ۔

واضح رہے اتوار کی شام کو جب سی بی آئی کی ٹیم کولکاتا پولیس کمشنر راجیو کمار سے پوچھ تاچھ کرنے گئی تھی تو کولکاتا پولیس نے اس ٹیم کے ارکان کو حراست میں لے لیا تھا۔ اس کے فورا بعد کولکاتا کی وزیر اعلی موقع پر پہنچی اور مرکز وہ سی بی آئی کی اس کارروائی کے خلاف دھرنے پر بیٹھ گئیں۔ اس معاملہ کو لے کر پورا حزب اختلاف متحد ہو گیا ہے اور تمام سیاسی رہنماؤں نے مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بینرجی کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے ۔ کل کئی بڑے سیاسی رہنماؤں نے یا تو ممتا بینرجی سے ملاقات کی یا پھر ان سےفون پر گفتگو کی۔ دوسری جانب حزب اختلاف کے تمام بڑے رہنماؤں نے سی بی آئی اور مودی کے خلاف ٹویٹ کئے ہیں ۔