آئی ایس آئی سربراہ نوید مختار کا دورۂ افغانستان

اسلام آباد  ۔ 3 مئی ۔ ( سیاست ڈاٹ کام )پاکستان کی طاقتور ترین جاسوسی ایجنسی آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹننٹ جنرل نوید مختار نے کل افغانستان کا دورہ کیا تاکہ دونوں ممالک کے درمیان دو رخی دفاعی اور انٹلیجنس تعاون کو یقینی بناتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان پائی جانے والی کشیدگی کو دور کیا جاسکے۔ ایکسپریس ٹریبون کی رپورٹ کے مطابق مسٹر ممتاز نے ڈائرکٹر جنرل آئی ایس آئی کی حیثیت سے افغانستان کا پہلا دورہ ایک ایسے وقت کیا جب دونوں ممالک کے درمیان تعلقات خوشگوار نہیں ہیں۔ البتہ پاکستان اور افغانستان نے مسٹر مختار کے دورہ کی سرکاری طورپر توثیق نہیں کی ہے ۔ دوسری طرف افغانستان کی ٹولونیوز کی رپورٹ کے مطابق مسٹر مختار دونوں ممالک کے دفاعی اور انٹلیجنس تعلقات کی بہتری کیلئے کابل میں موجود تھے ۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بھی ضروری ہے کہ حالیہ دنوں میں پاکستانی افواج کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے بھی چیف آف جنرل اسٹاف (CGS) لیفٹننٹ جنرل بلال اکبر کی قیادت میں کابل کا دورہ کیا تھا ۔ افغانی حکام کو پاکستان نے یہ باور کروایا ہے کہ سرحد کے پاکستانی جانب تمام علاقوں پر پاکستانی فوج کا کنٹرول ہے اور پاکستانی سرزمین سے افغانستان کے خلاف کسی بھی کارروائی کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ سرکاری بیان میں بھی جنرل بلال کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ دہشت گردی ایک مشترکہ دشمن ہے جس کو بہرحال شکست دی جائیگی ۔