ہلاری کلنٹن اور برنی سینڈرس میں کانٹے کا مقابلہ
واشنگٹن ۔ 2 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) ٹیکساس سینیٹر ٹیڈ کروز نے آج حیرت انگیز طور پر متنازعہ ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ کو آئیوا میں زبردست شکست دی جبکہ ڈیموکریٹک کیمپ میں ہلاری کلنٹن اور برنی سینڈرس میں کانٹے کا مقابلہ جاری ہے۔ جیسے ہی آئیوا کے نتائج منظرعام پر آئے، ری پبلکن صدارتی امیدواروں کی دوڑ ایسا معلوم ہوتا ہے صرف سہ رخی ہوکر رہ جائے گی کیونکہ کروز اور ٹرمپ کے بعد مارکو روبیو بھی ہنوز دوڑ کا حصہ ہیں۔ اب جبکہ آئیوا کے تمام ووٹس کی گنتی ہوچکی ہے اس میں 45 سالہ کروز کو 28 فیصد ووٹس حاصل ہوئے ہیں اور جملہ ووٹوں میں انہیں ڈونالڈ ٹرمپ سے 5500 ووٹس کی سبقت حاصل ہے۔ ٹرمپ کو 24 فیصد ووٹ حاصل ہوئے۔ نیورو سرجن سے سیاستداں بننے والے بین کارسن کو صرف نو فیصد کے ساتھ چوتھا مقام حاصل ہے۔ اب اگر ڈیموکریٹک صورتحال کا جائزہ لیا جائے تو یہ کہنا درست ہوگا کہ یہ مقابلہ اب 68 سالہ ہلاری کلنٹن اور سینڈرس کے درمیان ہے۔ ہلاری کلنٹن جو امریکہ کی پہلی خاتون صدر بن کر نئی تاریخ رقم کرنا چاہتی ہیں، انہیں 50 فیصد ووٹس حاصل ہوئے جبکہ 99 فیصد ووٹس کی گنتی ہوچکی ہے۔
اگر ہم سینڈرس کی بات کریں تو کچھ ہفتہ قبل وہ ہلاری کلنٹن کے مقابلے 20 پوائنٹس سے پیچھے تھے تاہم انہیں اب 49 فیصد ووٹس حاصل ہوئے ہیں۔ آئیوا میں دوسرا مقام حاصل کرنے کے بعد پہلی بار اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہم دوسرے مقام پر آئے ہیں، جو کسی اعزاز سے کم نہیں اور اس کیلئے وہ ٹیڈکروز کو مبارکباد دیتے ہیں۔ انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ انہیں دوسرا مقام ملنے کی بھی توقع نہیں تھی حالانکہ 16 جون 2015ء سے انہوں نے اپنی مہمات کا آغاز کیا تھا۔ بہرحال انہوں نے اپنی تمام تر توجہ اب آئندہ پرائمریز پر مرکوز کردی ہے جو نیوہمپشائر اور جنوبی کیرولینا میں منعقد شدنی ہیں اور ٹرمپ کو پورا یقین ہیکہ وہاں انہیں پارٹی کی نامزدگی حاصل ہوجائے گی۔ انہوں نے ادعا کیا کہ وہاں وہ ڈیموکریٹک امیدواروں میں سے کسی ایک یعنی ہلاری یا سینڈرس کو ضرور شکست دیں گے۔ دوسری طرف آئیوا میں اپنی جیت کے بعد ٹیڈ کروز نے کہا کہ نتائج سے یہ ظاہر ہوگیا ہیکہ ری پبلکن کا آئندہ امیدوار یا صدر کا انتخاب میڈیا نہیں کرے گا اور نہ ہی دلالی کرنے والے کریں گے۔ ہر ایک نے اپنی لابی بنا رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امیدوار یا صدر کا انتخاب امریکی عوام کریں گے۔ اس موقع پر ان کے حامیوں نے زبردست جوش و خروش کا مظاہرہ کرتے ہوئے کافی دیر تک تالیاں بجائیں۔ ٹیڈکروز نے کہا کہ اب وہ صبح آنے والی ہے جس کا امریکی عوام کو حقیقتاً انتظار تھا۔ ہلاری کلنٹن نے کہا کہ ایسا بہت کم ہوتا ہیکہ حقیقی طور پر صدارتی امیدوار کا اہل کوئی شخص آپ کے مقابلے میں آپ کے سامنے آجائے اور ایسے مقابلے بڑے ہی دلچسپ اور مزیدار ہوتے ہیں۔ ہلاری نے اپنے شوہر اور سابق صدر بل کلنٹن اور اپنی بیٹی چیلسی کی موجودگی میں کہا کہ وہ ایک ترقی پسند خاتون ہیں اور عوام کو ترقی پسند دیکھنا چاہتی ہیں۔ حالات اگر جوں کے توں رہیں تو کوئی فائدہ نہیں بلکہ ان میں ایک خوشگوار تبدیلی ہونی چاہئے۔