سری نگر : جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی عمر عبداللہ نے کلکتہ میں ایک پروگرام کے دوران یہ کہا کہ جموں کشمیر میں آج پہلے کی بہ بسبت زیادہ نوجوان دہشت گردی کے راہ پر گامزن ہور ہے ہیں ۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا ہے کہ پارلیمنٹ میں حالیہ تحریک عدم اعتماد کے دوران ریاست کی طرف سے زیادہ توجہ نہیں دی گئی ۔نیشنل کانفرنس کے نائب صدر او رجموں کشمیر کے سابق وزیر اعلی نے کہا کہ مرکز میں بی جے پی کو اقتدار سے ہٹانے کے لئے ۲۰۱۹ ء لوک سبھا الیکشن میں کانگریس کو اتحاد کا محور او رراہل گاندھی کو قائد بننا ہوگا ۔اس انٹر ویو میں عبداللہ نے کہا کہ ریاست میں مضبوط لیڈر کے ذمہ داری اس سے بہت زیادہ ہے ۔
راہل گاندھی کو اپوزیشن کا لیڈر بنائے جانے کے مدہ پر عبداللہ نے کہا کہ سب سے بڑی اپوزیشن کا صدر ہونے کے ناطے وہ امید کررہے ہیں کہ وہ انتخابی مہم کی قیادت کریں گے ۔مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے کہا کہ پارلیمانی انتخابات سے قبل بی جے پی کے خلاف لڑائی کو مضبوط او رعلاقائی جماعتوں کے اتحاد کو سامنے رکھتے ہوئے وزیر اعظم کے عہدہ کیلئے کسی بھی لیڈر کا نام کو آگے نہیں کیا جائے گا ۔ممتا بنرجی نے مزید میڈیا سے کہاکہ مہربانی فرماکر کسی بھی لیڈر کا نام آپ لوگ پیش نہ کریں اورہمیں تقسیم کرنے کی کوشش نہ کریں ۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے وزارت عظمیٰ کے عہدہ کیلئے کسی بھی سیاسی جماعت کے لیڈر کے نام کو آگے پیش کرنا جلد بازی ہوگی ۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد سب سے بڑا بی جے پی کے خلاف متحد ہوکر جد وجہد کرنا ہے ۔او رہم بی جے پی شکست دینے کے بعد ہی وزارت عظمیٰ کا فیصلہ کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ میرے خیال سے تمام علاقائی او رقومی سیاسی جماعتیں جو بی جے پی کے خلاف ہیں متحد ہوکر بی جے پی کا مقابلہ کرنا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا طرز حکومت ڈکٹیٹر پر مبنی ہے ۔اسلئے ملک کو بچانے او رآئین کے تحفظ کیلئے تمام علاقائی او رسیکو لر جماعتوں کو قربانی پیش کرنی ہوگی ۔