۔12 فیصد تحفظات نہ فراہم کرنے والے اور ان کی واہ واہ کرنے والوں کا تعاقب کیا جائے گا

کانگریس کبھی بھی بی جے پی سے نہیں مل سکتی ، ٹی آر ایس 2019 میں بی جے پی کے ساتھ جائے گی
شیخ عبداللہ سہیل کا بیان

حیدرآباد ۔ 3 ۔ اکٹوبر : ( سیاست نیوز ) : مسلمانوں کی ترقی اور بہبود کی دعویدار تلنگانہ راشٹرا سمیتی نے ریاست کے مسلمانوں کو کمزور کرنے میں کوئی کسر باقی نہ رکھی ۔ گنگا جمنی تہذیب کی چادر میں چندر شیکھر راؤ زعفرانی پرچم کو مضبوط کررہے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار کانگریس قائد شیخ عبداللہ سہیل نے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ 12 فیصد تحفظات کی عدم فراہمی کے ذریعہ مسلمانوں کے جذبات اور احساسات سے کھلواڑ کیا گیا ۔ اب ریاست کے مسلمان 12 فیصد تحفظات فراہم نہ کرنے والوں اور ان کی حمایت کرنے والوں ہر دو کو سبق سکھائیں گے ۔ اور انہیں سیاسی میدان میں مسترد کردیا جائے گا ۔ انہوں نے یہاں تک کہہ دیا کہ ان کا تعاقب بھی کیا جائے گا ۔ شیخ عبداللہ سہیل نے ٹی آر ایس پر بی جے پی کے خفیہ ایجنڈہ پر عمل آوری کا الزام لگایا اور کہا کہ کانگریس کبھی بھی کسی فرقہ پرست جماعت بالخصوص بی جے پی سے اتحاد نہیں کرسکتی ہے اور نہ ہی کسی بھی معاملہ میں اس کے ساتھ ٹھہر سکتی ہے جب کہ انہوں نے دعویٰ کے ساتھ کہا کہ 2019 کے انتخابات میں ٹی آر ایس ۔ بی جے پی کے ساتھ جائے گی ۔انہوں نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کے بھروسہ و اعتماد کا مذاق اڑانے میں ٹی آر ایس نے کوئی کسر باقی نہ رکھی ۔ 12 فیصد مسلم تحفظات کے سبب 250 مسلمان لڑکے مفت میں ڈاکٹرز اور 5000 انجینئرز اور 80 بی ڈی ایس ڈاکٹرس بن سکتے تھے ۔ اس کے علاوہ مسلمانوں کی معاشی پسماندگی دور ہونے کے ساتھ ساتھ سماجی حالت بہتر ہونے کے لیے انہیں 15,000 سرکاری ملازمتوں میں موقع فراہم ہوسکتا ہے بلکہ ملازمتیں یقینی طور پر حاصل ہوسکتی تھیں ۔ لیکن صدر ٹی آر ایس نے اپنا وعدہ پورا نہیں کیا بلکہ 12 فیصد کی آس میں تمام سرکاری ملازمتوں پر بھرتی کے احکامات جاری کردئیے اور جس مسلمانوں کو صرف قانونی رکاوٹوں کے نام پر بہلا دیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ ساڑھے 4 سال سے جاری اقدامات کا مسلمان بغور جائزہ لے رہے ہیں اور اب مسلمانوں کو اس بات کا اندازہ ہوگیا ہے کہ ان کے ساتھ بھلائی کی باتیں کون کرتا ہے اور اقدامات کون کرتا ہے ۔ لہذا مسلمانوں نے ان قائدین اور افراد کو بھی سبق سکھانے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ جو ان اقدامات اور مذاق اڑانے والوں کی سفارش و حمایت کرتے ہیں ۔ شیخ عبداللہ سہیل نے ریاست تلنگانہ میں سابق حکومت کے اقدامات کو زبردست تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ٹی آر ایس کی الٹی گنتی شروع ہوچکی ہے ۔ انہوں نے مسلمانوں سے کہا کہ وہ اپنے حقیقی ہمدرد کو پہچانے اور اپنے مستقبل کا درست فیصلہ کریں چونکہ جس کی مدد وہ کرتے ہیں کہیں وہ ان کے مخالف کا سپاہی تو نہیں ۔ انہوں نے 12 فیصد تحفظات فراہم نہ کرنے والوں اور ان کی واہ واہ کرنے والوں کو مسترد کرنے کی اپیل کی ۔۔