لکھنو۔ چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کے زیر قیادت ایک موافق ہندو تنظیم کے برطرف لیڈر کو ہفتے کے روزعلی گڑھ کی سڑکوں پر دوڑ ا دوڑا کر پیٹنے کے بعد ا س کی کار کو نقصان پہنچایاگیا‘ اور پولیس کے حوالے کردیاگیا۔
या दूसरों से लड़ेंगे या आपस में लड़ेंगे अलीगढ़ में विश्व हिंदू महासंघ के सुमित कटिहार अपने ही लोगों से मारे गये। कट्टरता की विचारधारा अपना ही नाश करती है। pic.twitter.com/e54iizTRqO
— Sanjay Singh AAP (@SanjayAzadSln) June 2, 2019
سمت کھٹیار جو واشوہندو مہاسبھا کے رکن ہے پر دھوکہ دہی او ررشوت خوری کا الزام ہے کا دعو ی ہے کہ ”تنظیم کے غلط استعمال اور اس کے قیام کے مقصد سے ہٹ کر کام کرنے پر احتجاج کرنے کی وجہہ سے اس کو نشانہ بنایاگیاہے“ مگر اس نے کسی کا نا م نہیں لیا۔
اس یہ بھی دعوی ہے کہ وہ چیف منسٹر ادتیہ ناتھ کے قابل بھروسہ لوگوں میں شمار کیاجاتاتھا۔
ایک ویڈیو میں دیکھاگیا ہے کہ یوگیش گپتا مہا سنگھ کاعلی گڑھ ضلع صدر اوردوسرح لوگ کٹیار کو گھسیٹ پر پولیس اسٹیشن لے جانے کے راستے پر لات او رگھونسے رسید کررہے ہیں۔
گپتا کا دعوی ہے کہ کٹیار کو کچھ ماہ قبل تنظیم سے برطرف کرتے ہوئے مہاسنگھ کے نائب صدر کے عہدے سے بھی ہٹادیاگیا ہے۔
اس نے رپورٹرس کو بتایا کہ ”ہفتہ کے روز وہ اگرہ سے یہاں سے آیا اور مہاسنگھ کا کارگذار صدر بنائے جانے کا دعوی کرتے ہوئے میٹنگ منعقد کی تھی“۔
سرکل انسپکٹر انل کمار سوماریہ نے کہاکہ”کٹیار کو پولیس اسٹیشن لایاگیا ہے پر اس کے خلاف دھوکہ دھڑی کا مقدمہ در ج کرتے ہوئے اس کو جیل بھیج دیاگیا ہے“