محض تین ہفتے قبل ڈسمبر 3کے روز انسپکٹر سبودھ سنگھ کی اترپردیش کے بلند شہر میں ہجوم کے ہاتھوں مار پیٹ میں مو ت واقع ہوگئی تھی۔ قریب کے جنگل میں پچیس مردہ گائے باقیات ملنے کے بعد گاؤں میں چار سو لوگوں پر مشتمل ہجوم نے کہرام مچایاتھا۔
تشدد برپا کررہے ہجوم پر کنٹرول کے لئے پہنچے انسپکٹر سبودھ سنگھ کی موت گولی لگنے کے بعد زخم سے جانبرنہ ہوسکنے کی وجہہ سے ہوئی۔
واقعہ میں ملوث اصل ملزم یوگیش راج جو بجرنگ دل کا مقامی لیڈر ہے ‘ اب تک لاپتہ ہے مگر وہ اپنی بے گناہی پر مشتمل ویڈیو ز ضرور پوسٹ کررہا ہے۔
دوسرا اہم ملزم شیکھر اگروال ‘ صدر بلند شہر میں بی جے پی یوا مورچہ کا صدر ہے۔
اس نے بھی ویڈیوز بنائے ہیں ‘ مگر پولیس انہیں تلاش کرنے میں ناکام ہے۔پولیس کے لئے ان کی ترجیح واضح ہے ‘ روز اول سے وہ کہہ رہے ہیں گائے کے قتل کو انہیں پکڑنا ہے اور چار لوگوں کو گرفتار بھی کیاگیا ہے۔
مگر اب وہ کہہ رہے کہ ہیں گرفتار کئے گئے چاروں لوگوں نے گناہ ہیں ‘ اور اس کیس میں تین نئی گرفتار یاں عمل میں ائی ہیں۔چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ نے پہلے تو اس واقعہ کا حادثہ قراردیا تھا مگر اب اس کو ایک سیاسی سازش قرار دے رہے ہیں