لکھنو: مارچ میں جس تیزاب حملے کی متاثرہ لڑکی سے چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ نے ملاقات کی تھی‘ پھر ایک مرتبہ بربریت کاشکار ہوئی ہے حالانکہ چیف منسٹر نے ملاقات کے دوران مذکورہ لڑکی کو تحفظ کا پورا بھروسہ دلایاتھا۔اجتماعی عصمت ریزی اور تیزاب حملے کی متاثرہ لڑکی پر اترپردیش کے علی گنج میں ایک اور مرتبہ حملہ کیاگیااور اس کو تشویش ناک حالات میں اسپتال میں داخل بھی کیاگیا ہے۔
یہ پانچویں مرتبہ مذکورہ لڑکی پرتیزاب سے حملہ کیاگیاہے۔پولیس نے بتایا کہ اس کے چہرہ اور کندھا زخمی ہواہے اور مزیدبتایا کہ اب تک کوئی ایف ائی آر درج نہیں کی گئی ہے او رپولیس کو اس ضمن میں شکایت کا انتظار ہے۔قبل ازایں ہفتہ کے روز دیر رات گئے رائے بریلی پولیس نے اجتماعی عصمت ریزی کے الزام میں بونڈو سنگھ او رگڈو سنگھ کو گرفتار کیاتھا۔مذکورہ واقعہ ہفتہ کی رات اس ہاسٹل کے قریب پیش آیا جہاں پر متاثر لڑکی مقیم ہے ۔
لڑکی کو اسپتال لے جایاگیا جہاں پر اس کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے ۔لڑکی کے ساتھ اجتماعی عصمت ریزی کا واقعہ سال2008میں پیش آیاتھا اور ضمن میں ضلع رائے بریلی کے اونچاہار ٹاؤن میں کیس راجسٹراڈ کیا گیا۔ سال 2011میں لڑکی پر پہلا تیزاب کا حملہ کیاگیا ‘ اسی سال دوسرا حملہ بھی کیاگیا‘سال 2012میں دو حملے ہوئے اور ایک حملہ سال2013میں کیاگیا۔مشتبہ افراد کے اسی گروپ نے دلت لڑکی پر یہ حملہ کئے۔
اپنے گاؤں سے لکھنو واپسی کے دوران مذکورہ متاثرہ لڑکی کو چلتی ٹرین میں مارچ23کو مبینہ طور پر نامعلوم افراد تیزاب پلانے کی کوشش کی تھی۔مذکورہ خاتون لکھنو کے شیرویس ہینگ آؤٹ کیفے میں کام کرتی ہیں جس کو تیزاب حملوں کا شکار مختلف لوگ چلاتے ہیں۔ اس کا شوہر او ردوبچے رائے بریلی میں رہتے ہیں۔