امیتھی۔ اترپردیش میں کانگریس جہاں ایک سے زائد سروے رپورٹس میں سب سے کمزور پارٹی کے طورپر سامنے انے کے بعد ‘ پرینکا گاندھی کے ڈرامائی انداز میں انتخابی سرگرمیوں میں سرگرم ہونے کے اعلان نے سیاسی طوفان کھڑا کردیا ہے۔
اندرا کے جادو کی واپسی کا پیغام ریاست بھرمیں لگے پوسٹرز سے پوری طرح صاف ہوگیا ہے۔
پارٹی ورکرس کا کہنا ہے کہ ایس پی اور بی ایس پی اتحاد کے بعد کانگریس کو اگر یہ محسوس ہونا لگے تھا کہ وہ تنہا ہوگئی ہے تو ایسے میں یہ اعلان کانگریس کے ماسٹر اسٹروک ثابت ہوا ہے۔لکھنو میں کانگریس کے ہیڈکوارٹرس پر ایک پوسٹر کہہ رہا ہے کہ’’اندرا واپس اگئی ہے‘‘۔
یہاں تک کہ پرینکا کا تقابل درگا دیوی سے کیاجارہا ہے اور پارٹی صدر رراہول گاندھی کے بڑے اقدام کی ستائش بھی کی جارہی ہے۔اس طرح کے جذبات کا اظہار رائے بریلی اور امیتھی کے کانگریسی وفادار کررہے ہیں۔
چاردہوں سے گاندھی فیملی کے ساتھ کام کرنے والے آلو میاں بڑے جذبات کے ساتھ کہہ رہے ہیں’’ بھارت کی سیاست میں اندرا گاندھی واپس آگئے ‘‘۔ جوش وخروش کے ساتھ میٹھائی تقسیم کرتے ہوئے آلو میاں کا کہنا ہے کہ ’’ قد وخال‘ آواز ‘ چال ‘ میں وہ اندرا کا ائینہ ہیں‘‘۔
رائے بریلی میں پٹاخوں سے آسمان روشن ہوگیا ‘ پارٹی کیڈر ڈانس کررہاتھا۔ پارٹی کارکن کے ایل شرما نے کہاکہ ’’ یہ ان لوگوں کا جواب ہے جو کہہ رہے تھے کانگریس تو دوربین سے دیکھنے پر بھی نہیں ملے گی‘‘۔
امیتھی میں پارٹی کارکن فلمی انداز کا ردعمل پیش کررہے ہیں’’ بھگوان نے ہماری سن لی‘‘۔گوری گنج بازار میں پارٹی ورکرس نے کہاکہ ’’ ان کے انداز نرال جو سیاسی کھیل بدل دے گا‘‘امیتھی کانگریس صدر یوگیندر مشرا نے ایسا کہا۔
زمینی سطح پر کام کرنے والے ورکرس مانو چارج ہوگئے ہیں۔یوپی کانگریس صدر راج ببر نے کہاکہ ’’ ان کی آمد کیڈر کے حوصلہ کو ایک سطح اوپر پہنچادیاہے‘‘۔ کانگریس میڈیا ٹیم کی منجو ڈکشٹ نے کہاکہ ’’ عورت کی قیادت کے بعد تبدیل ہونے والی حالات ثابت ہیں۔ اب انہو ں نے جائزہ لے لیا ہے وہ تبدیلی لائیں گی‘‘