یوپی اے سے زیادہ مودی حکومت میں بینک اسکامس

سال 2017-18 ء میں ہی 55,000 کروڑ کی دھوکہ دہی ، آر بی آئی کا اعتراف

نئی دہلی ۔ /27 مئی (سیاست ڈاٹ کام) حق معلومات قانون کے تحت داخل کردہ ایک درخواست کے جواب میں ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے یہ اعتراف کیا ہے کہ یو پی اے حکومت دوم 2009-14 ء کی 5 سالہ حکمرانی کے مقابل نریندر مودی کی چار سالہ حکومت میں بینکوں میں دھوکہ دہی 3 گنا زیادہ ہوئی ہے ۔ ماہر معاشیات اور سرگرم کارکن پرسنجیت بوس کی جانب سے داخل کردہ آر ٹی آئی درخواست کے جواب میں ریزرو بینک آف انڈیا نے توثیق کی ہے کہ گزشتہ چار سال کے دوران مودی حکومت میں 55,000 کروڑ روپئے کی بدعنوانیاں ہوئی ہیں ۔ سابق وزیراعظم منموہن سنگھ کی زیرقیادت یو پی اے حکومت دوم میں تقریباً 1802 کروڑ کا اسکام ہوا تھا ۔ اس رپورٹ پر حیرت اور تعجب کا اظہار کرتے ہوئے پرسنجیت بوس نے کہا کہ اس ملک کی تحقیقاتی ایجنسیاں کہاں ہیں ؟ آخر کیسے دھوکہ باز ان ایجنسیوں کی چنگل سے نکل جائیں گے ۔ ان مالیاتی جرائم میں کتنے دھوکہ بازوں کو گرفتار کیا گیا ہے ۔ اس سلسلہ میں مرکزی وزارت فینانس کو ہی ذمہ دار ٹھہرایا جانا چاہئیے ۔ بنکوں میں عوام کی جمع پونجی کو لوٹ لینے والوں کو انصاف کے کٹھہرے میں کھڑا کرنے کی ضرورت ہے ۔ ہندوستان کے بنکوں کے سسٹم کو کمزور بنانے والے اسکامس تو مودی حکومت میں ہی ہوئے ہیں اور اس حکومت میں بدعنوانیاں عروج پر ہیں ۔ بنکوں سے قرضوں کی منظوری کے لئے رشوت لی گئی ہے ۔ قومی سطح پر بنک دھوکہ دہی کے 9,193 کیسیس پائے جاتے ہیں جو 77,521 کروڑ روپئے ہوتے ہیں ۔ ملک سیکٹر بنکوں میں سب سے زیادہ دھوکہ دہی ہوئی ہے ۔ صرف گزشتہ چار سال کے دوران میں دھوکہ دہی کے 2005 ء کیسیس درج کئے گئے ہیں ۔