یونیورسٹی آف حیدرآباد کے اسکالرس کے احتجاجی مقام کی صفائی کردی

حیدرآباد۔حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی نے اتوا ر کے روز کیمپس میں بنائے گئے ’ویلی واڑہ‘کو ہٹادیا‘ یہ وہی مقام تھا جہاں پر ہاسٹل سے نکالے جانے کے بعد روہت ویمولہ اور چار دیگر دلت ریسرچ اسکالرس نے احتجاج کیاتھا۔

روہت ویمولہ کی تیسری برسی17جنوری کے روز ہے۔کیمپس میں ویلی واڈا4جنوری2016کو اس وقت بنایاگیا تھا جب روہت ویمولہ ‘ دونتا پرشانت‘ وجئے پیڈا پوڈی’ سیسو چیمودوگنٹا اور ولاپولا سوکاننا کا وائس چانسلر اپا راؤ کی جانب سے کیمپس کے عوامی مقامات سے ’’ سماجی بائیکاٹ‘‘ کیاگیاتھا۔

امبیڈکر اسٹوڈنس اسوسیشن کے صدر مسٹر سمسن گڈلہ نے مبینہ طور پر کہاکہ ڈاکٹر اپا راؤ نے ڈاکٹر بی آر امبیڈکر ‘ مہاتما جیوتی راؤ پھولے ‘ ساوتری بائی پھولے او ردیگر اہم شخصتیں جنھیں سارے ملک میں دلت احترام کی نظر سے دیکھتے ہیں کی تصوئیرہٹادی گئی ہیں۔

انہو ں نے کہاکہ ’’ ویلی واڑہ وہی مقام ہے جہاں پر روہت ویمولہ کے ساتھ دلت اسکالرس ان عظیم شخصیتوں کے ساتھ پنا ہ لئے ہوئے تھے‘‘۔پانچ اسکالرس میں سے ایک مسٹر پرشانت نے کہاکہ ویلی واڑہ ان ’’مظالم‘‘ کی نشانی تھا جووی سی نے پانچ اسکالرس کو نکال باہر کرتے ہوئے انجام دیاتھا۔

انہوں نے کہاکہ ’’ یہ وہی مقام ہے جہاں پر کوئی بھی مہمان آکر اپنا خراج پیش کرتاتھا‘‘۔

اتوار کے روز اے ایس اے نے احتجاج منظم کرتے ہوئے ویلی واڑہ کے مقام پر علامتی پتلانذر آتش کیا۔ جنوری 5کے روز انتظامیہ نے نوٹس جاری کرتے ہوئے اے ایس اے سے کہاتھا کہ ویلی واڑہ کو ہٹایاجائے