ساتھی عورت کو بھی پولیس کے حوالے کردیا گیا، ڈیرا سربراہ کی منہ بولی بیٹی عدالت میں ہاتھ جوڑ کر کھڑی رہی
پنچکلہ۔ 4 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) ڈیرا سچا سودا کے سربراہ کو سی بی آئی کی ایک عدالت کی جانب سے 25 اگست کو عصمت ریزی کا مجرم قرار دیئے جانے کے بعد پھوٹ پڑنے والے تشدد کے ضمن میں ہنی پریت انسان کو ایک مقامی عدالت نے چھ دن کے لیے پولیس تحویل میں دے دیا۔ 36 سالہ پرینکا تینجا جو خود کو ڈیرا سربراہ گرمیت رام رحیم سنگھ کی متبنی بیٹی قرار دیا کرتی ہے گزشتہ روز پنجاب میں زیرک پور پٹیالہ روڈ پر گرفتار کی گئی تھی۔ چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ روہت وتس کی عدالت میں اس مقدمہ پر ایک گھنٹہ تک سماعت کے بعد ہنی پریت کے وکیل ایس کے گارگ نروانا نے اخباری نمائندوں سے کہا کہ ’’انہوں (ہریانہ پولیس) نے 14 دن کی تحویل طلب کیا تھا لیکن بحث کے بعد عدالت نے ہنی پریت کو چھ دن کے لیے پولیس تحویل میں دے دیا۔‘‘ ہنی پریت کو سخت ترین سکیوریٹی کے درمیان پنچکلہ کورٹ میں پیش کیا گیا تھا۔ ہنی کے ساتھ گرفتار شدہ دوسری عورت سکھ دیپ کور کو بھی چھ روزہ پولیس تحویل میں دے دیا گیا۔ تشدد کے صمن میں ہریانہ پولیس کو مطلوب 41 افراد میں ہنی پریت سرفہرست ہے۔ تاہم اس کے وکیل صفائی نے کہا کہ ’’پولیس نے دعوی کیا ہے کہ 25 اگست کو تشدد بھڑکانے کی سازش رچی گئی تھی۔ وہ (ہنی پریت) کسی سازش میں ملوث نہیں ہے۔ چنانچہ وہ (پولیس) کس طرح اس (ہنی) کو کسی سازش میں ماخوذ کرسکتے ہیں؟‘‘ مقدمہ کی سماعت کے دوران ہنی پریت اپنے دونوں ہاتھ جوڑ کر کمرہ عدالت میں کھڑی تھی اور اپنی آنکھوں سے رواں آنسوئوں کے ساتھ اپنی بے قصوری کا اصرار کررہی تھی۔ اس کے وکیل نے کہا کہ ’’ڈیرا سربراہ کو مجرم قرار دیئے جانے کے بعد وہ اس کے ساتھ ہی موجود تھی اور کسی بھی طرح تشدد بھڑکانے میں ملوث نہیں تھی۔‘‘
گرمیت کی سزا کو عمر قید میں تبدیل کرنے درخواست نظر ثانی
چندی گڑھ۔ 4 اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام)ڈیرہ سچا سودا کے سربراہ گرمیت رام رحیم سنگھ پر عصمت ریزی کا الزام عائد کرنے والی دو خواتین نے پنجاب اور ہریانہ ہائیکورٹ سے رجوع ہوتے ہوئے اسے سزائے عمر قید دینے کی درخواست کی جبکہ وہ اس وقت 20 سال جیل کی سزا کاٹ رہا ہے۔ خصوصی سی بی آئی عدالت نے 28 اگست کو عصمت ریزی کے دو مقدمات میں رام رحیم سنگھ کو مجرم قرار دیتے ہوئے 20 سال سزا سنائی تھی ۔ آج پنجاب و ہریانہ ہائیکورٹ میں درخواست ِ نظر ثانی دائر کرتے ہوئے اس سزا کو عمر قید میں تبدیل کرنے کی خواہش کی گئی ہے۔