ہند ۔ پاک نفرت چھوڑ دیں ، تب ہی امن مذاکرات ممکن : فاروق عبد اللہ

اگر جنگ ہوئی تو 70 سالہ ترقی برباد ہوجائے گی ،پاکستانی فنکاروں پر عائد پابندی کی برخاستگی حکومت ہند کا خوش آئنداقدام

اجمیر۔24 فروری (سیاست ڈاٹ کام)جموں وکشمیر کے سابق وزیر اعلی فاروق عبد اللہ نے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان دونوں ملک اپنے دل صاف کریں اور نفرت چھوڑ یں اس کے بعد ہی امن مذاکرات ممکن ہو سکیں گے۔ فاروق عبداللہ کل اپنے دو دن کے اجمیر دورے کو ختم کرنے سے پہلے سرکٹ ہاؤز میں صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ، ’’جنگ کوئی حل نہیں ہے۔ اگر جنگ ہوتی ہے تو اس سے ملک کی 70 سال کی ترقی مٹ جائے گی۔ دونوں ملکوں کو امن سے رہنا ہوگا اور اپنی اپنی ترقی کرنی ہو گی‘‘۔امن مذاکرات کے سوال پر انہوں نے کہا کہ مذاکرات سے ہی امن کے راستے کھلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں سرحد کی کی جنگ ہے، سرحد پر فیصلہ دونوں ملکوں کو کرنا ہے۔ موجودہ حالات میں دونوں طرف کا نقصان ہو رہا ہے، انسانی جانیں تلف ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب اٹل بہاری واجپائی وزیر اعظم تھے تب انہوں نے امن کی خاطر بہتر کوشش کی تھی۔ وہ کہا کرتے تھے کہ، ’’دوست بدلے جا سکتے ہیں، لیکن پڑوسی نہیں بدلے جا سکتے‘‘۔وادی میں امن کی وکالت کرتے ہوئے انہوں نے کسی ایک ملک کے ذریعہ اس سمت میں پہل کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فن کسی ایک مذہب کا نہیں ہے، فن ،فن ہے اسے اجاگر کرنا ہمارا فرض ہے۔دونوں ملکوں کے فنکاروں کی طرف سے فلمیں بنانا فخر کی بات ہے۔

اس سے رشتے کمزور نہیں بلکہ مضبوط ہوتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر خوشی ظاہر کی کہ ہندوستانی حکومت نے پاکستانی فنکاروں پر عائدپابندی ہٹالی ہے۔عبد اللہ نے کہا کہ ہندوستان مختلف مذاہب کا ملک ہے، یہاں تمام مذاہب کے لوگ ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے محبوبہ حکومت پر بھی سوال اٹھائے انہوں نے کہا کہ اتحاد چل نہیں رہا ہے۔ محبوبہ کشمیر کے حالات بہتر ہونے کی بات کہ کر عوام کو گمراہ کر رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کچھ طاقتیں ذات، زبان، مذہب کے نام پر تقسیم کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ عبد اللہ نے کہا کہ کشمیر کی حالت ٹھیک نہیں ہے وہاں امن کی ضرورت ہے اور اس کیلئے کہ وہ خواجہ کی درگاہ پر ریاست سمیت پورے ملک میں امن، چین اور خوش حالی کیلئے دعا کرنے آئے ہیں۔

اوڑی میں خط قبضہ پر فائرنگ کا پھرتبادلہ
سری نگر۔ 24 فروری (سیاست ڈاٹ کام)شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں لائن آف کنٹرول کے اوڑی سیکٹر میں ہفتہ کے روز پاکستان کی طرف سے ایک بار پھر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی۔ وزارت دفاع کے ترجمان کرنل راجیش کالیا نے میڈیا کو بتایا کہ پاکستان کی طرف سے فائرنگ کا آغاز دن کے 11:50 کیا گیا اور موصولہ اطلاعات کے مطابق طرفین کے مابین گولہ باری کا تبادلہ جاری ہے ۔ انہوں نے بتایا ‘ہمارے فوجی سرحد پار سے ہونے والی فائرنگ کا موثر جواب دے رہے ہیں’۔ ریاستی پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ پاکستان کی طرف سے ایک بار پھر بلااشتعال فائرنگ کی گئی۔ انہوں نے بتایا ‘اوڑی میں پاکستان کی طرف سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورز کی گئی۔ فوج جواب دے رہی ہے ‘۔ ایک رپورٹ کے مطابق ہند و پاکستان کی فوجیوں کے مابین گولہ باری کا تبادلہ اوڑی کے حاجی پیر سیکٹر میں ہوا ہے ۔ اوڑی سیکٹر میں سرحد پر کشیدگی کے پیش نظر 500افراد محفوظ مقامات پر منتقل ہوچکے ہیں۔