جابر پٹیل کی دعوت افطار ۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ ‘ یشونت سنہا ‘ شتروگھن سنہا ‘ کنی موزی ‘ محمد علی شبیر و دیگر کا خطاب
حیدرآباد 26 مئی ( سیاست نیوز ) : سابق چیف منسٹر جموں وکشمیر فاروق عبداللہ نے کہا کہ جب تک ہندوستان اور پاکستان میں دوستانہ تعلقات بحال نہیں ہوجاتے تب تک جموں کشمیر میں امن و امان قائم نہیں ہوسکتا ۔ صدر آل انڈیا مینارٹیز فورم و انڈیا عرب فرینڈ شپ فاونڈیشن جابر پٹیل کی دعوت افطار سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا ۔ اس موقع پر سابق مرکزی وزراء رحمن خاں ، یشونت سنہا ، سبودھ کانت سہائے ، بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ شتروگھن سنہا ڈی ایم کے کی رکن پارلیمنٹ کنی موزی ، اترپردیش کے سابق وزیر اعظم خاں سی پی ایم کے رکن پارلیمنٹ محمد سلیم ، آل انڈیا حج کمیٹی کے صدر محبوب علی قیصر ، جے ڈیو کے قائد کے سی تیاگی ترجمان اے آئی سی سی م افضل سابق ایم پی شفیق الرحمن برق این سی پی کے رکن پارلیمنٹ محمد فیصل ٹی آر ایس کے رکن پارلیمنٹ بی بی پاٹل ، صدر نشین تلنگانہ قانون ساز کونسل سوامی گوڑ ، ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی ، قائد اپوزیشن تلنگانہ کونسل محمد علی شبیر صدر تلنگانہ پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی صدر نشین تلنگانہ حج کمیٹی مسیح اللہ خاں ، صدر نشین سٹ ون میر عنایت علی باقری سابق وزیر ڈی ناگیندر ‘صدر تلنگانہ کانگریس اقلیت ڈپارٹمنٹ محمد خواجہ فخر الدین ٹی آر ایس ایم ایل سی محمد فرید الدین کانگریس کے قائد بابا صدیقی ( ممبئی ) جنرل سکریٹریز تلنگانہ پردیش کانگریس ایس کے افضل الدین ، محمد مقصود احمد ، عظمی شاکر کانگریس قائد خلیق الرحمن ترجمان مجلس بچاؤ تحریک امجد اللہ خاں خالد ، تلنگانہ تلگو دیشم کے نائب صدر علی مسقطی ، تلگو دیشم سٹی سکریٹری علی الگتمی ، عمر الیاسی ، ضیا حسین عرفانی کے علاوہ مختلف جماعتوں کے قائدین اور رضاکارانہ تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی ۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ مسلمانوں میں اتحاد و اتفاق وقت کا تقاضہ ہے کیونکہ ملک نازک دور سے گذر رہا ہے ۔ سب سے زیادہ میری ریاست جموں و کشمیر زیادہ مشکل دور سے گزر رہی ہے ۔ جب تک ہندوستان و پاکستان میں دوستانہ تعلقات قائم نہیں ہوجاتے اس وقت تک جموں وکشمیر میں امن و امان قائم نہیں ہوسکتا ۔ فاروق عبداللہ نے کہا کہ دوست بدلے جاسکتے ہیں مگر پڑوسی بدلے نہیں جاسکتے ۔ ہندوستان امن کا گہوارہ ہے ۔ آپسی محبت دوستی اور اتحاد سے ہی امن کی راہیں ہموار ہوسکتی ہیں ۔ سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا کہا کہ ہم سب آزاد ملک کے باشندے ہیں ہم کیا کھائیں ، کیا پہنیں اور کس طرح جئیں یہ ہمارا حق ہے ۔ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہمیں حقوق کی لڑائی لڑنے کی ضرورت آپڑی ہے ۔ جب تک ہم متحد نہیں ہوجاتے اس وقت تک فتح حاصل نہیں ہوتی ۔ بی جے پی ایم پی شتروگھن سنہا نے کہا کہ رمضان کے ماہ مقدس میں ہم سب امن ، چین ، شانتی اور خوشحالی کی دعا کریں ۔ ہم سب ایک ہیں اور اتحاد میں ہماری طاقت ہے ۔ ڈی ایم کے ایم پی کنی موزی نے کہا کہ ہم جس شہ نشین پر جمع ہوئے ہیں یہی ہمارا ہندوستان ہے ۔ ہر مذہب امن کا پیغام دیتا ہے لیکن ہمارے قومی یکجہتی والے ہندوستان کو کسی کی نظر لگی گئی ہے ۔ عوام میں ڈر و خوف پیدا ہوا ہے جو ملک کی ترقی میں بڑی رکاوٹ بن سکتا ہے ۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ افطار پارٹی میں ہندوستان کے مایہ ناز قائدین نے شرکت کرکے سارے ملک کو امن و امان اور اتحاد کا پیغام دیا ہے ۔ ملک میں نئی قسم کی وباء پھیلی ہوئی ہے ۔ کھانے پینے پر امتناع اور اظہار خیال پر پابندی عائد کرکے ہندوستان کی گنگا جمنی تہذیب کو نقصان پہونچانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کرناٹک کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے یدی یورپا اور بی جے پی کے ارکان اسمبلی نے قومی ترانے کی توہین کی ہے ۔ جابر پٹیل نے اپنی دونوں تنظیموں پر روشنی ڈالی ۔ سکریٹری آل انڈیا مینارٹیز فورم عتیق صدیقی نے مہمانوں کا خیر مقدم کیا ۔